ملک یا ریاست کی معاشی ترقی میں خواتین کلیدی کردار ادا کرتی ہیں،صابرہ اسلام

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)صوبائی خاتون محتسب بلوچستان صابرہ اسلام نے ہسپانیہ کے شہر میڈرڈ میں تین روزہ عالمی خواتین محتسبین کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کی، بلوچستان کو یہ اعزاز حاصل رہا کہ اس عالمی کانفرنس میں پاکستان سے صرف بلوچستان کی خاتون محتسب صابرہ اسلام کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا صابرہ اسلام نے عالمی کانفرنس میں پاکستان میں خواتین کو سیاسی و معاشی اور سماجی شعبوں میں درپیش مسائل اور مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے ان کے حل کیلئے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی اور ملک میں ورک پلیس پر خواتین کو ہراسگی سے پاک ماحول کی فراہمی کے لئے خواتین محتسب کے کردار سے شرکاء کو آگاہی دی، عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی خاتون محتسب بلوچستان صابرہ اسلام نے کہا کہ خواتین پاکستان کی آبادی کا نصف ہیں ہمارے ملک میں خواتین اپنی جہد مسلسل پر گامزن ہیں اور آج بھی انہیں لاتعداد مسائل و مشکلات کا سامنا ہے افرادی قوت میں پاکستانی خواتین کی شمولیت 23 فیصد ہے اور اس لحاظ سے پاکستان دنیا کے 181 ممالک میں 167 ویں نمبر پر آتا ہے کسی بھی ملک یا ریاست کی معاشی ترقی میں خواتین کلیدی کردار ادا کرتی ہیں اصناف کے درمیان مساوی سلوک خواتین کو ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنے میں اہمیت کا حامل ہے اسی طرح ترقی پزیر ممالک میں خواتین کو بااختیار بنا دیا جائے تو معاشرے میں ایک بڑی تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔ لاتعداد شواہد کی بناء پر ماہرین ثابت کر چکے ہیں کہ اصناف کے درمیان فرق پست معاشی افزائش کا بڑا سبب ہے جن ملکوں میں صنفی امتیاز کی شرح بلند ہے وہاں خام ملکی پیداوار میں افزائش کی شرح ان ملکوں کی نسبت کم ہے جہاں صنفی امتیاز کم ہے صابرہ اسلام نے کہا کہ افرادی قوت میں خواتین کی شمولیت پر حوصلہ افزائی کے لئے ضروری ہے کہ موثر پروگرام اور پالیساں وضع کی جائیں اور ان کا نفاذ کیا جائے۔ اس کے علاوہ جو قوانین پہلے سے نافذ ہیں ان پر عملدرآمد کی صورتحال میں بہتری لانا بھی انتہائی ضروری ہے۔ اقوام متحدہ کے مختلف متعلقہ ادارے بھی اپنی جگہ خواتین کو معاونت اور سہولیات کی فراہمی کے لئے کام کر رہے ہیں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں برابری کی بنیاد پر سرمایہ کاری کے ذریعے خواتین کے لئے مواقع پیدا کئے جا سکتے ہیں جو پاکستان میں اقتصادی ترقی کے لئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حکومتی سطح پر خواتین کو ہراسگی سے پاک ماحول کی فراہمی کے لئے اقدامات کو موثر بنایا جارہا ہے اور اس ضمن میں قانون سازی کے ساتھ ساتھ چاروں صوبوں اور وفاق میں خواتین محتسب برائے انسداد ہراسگی کے دفاتر فعال کئے گئے ہیں جو کہ بتدریج مضبوط ہوررہے ہیں اور متاثرہ خواتین کی ایک بڑی تعداد یہاں رجوع کرتی ہے ہسپانیہ میڈرڈ میں تین روزہ کانفرنس میں دنیا کے مختلف ممالک سے شریک ہونے والی خواتین محتسبین نے خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ہراسگی سے پاک معاشرے کے قیام کے لئے کثیر الجہتی عالمی اقدامات اور رابطہ کاری کو موثر بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے