وندر ڈیم منصوبے میں مقامی لوگوں کو نظر انداز کرنے کا انکشاف

لسبیلہ(ڈیلی گرین گوادر) وندر ڈیم منصوبے میں مقامی لوگوں کو نظر انداز کرنے کا انکشاف مسجد کا پیش امام سمیت مالی تک دیگر اضلاع سے لائے گئے ہیں ایڈمن آفیسر کی من مانیاں جاری سابق صوبائی حکومت کی غلط پالیسیوں پر لسبیلہ کے مقامی نوجوان مایوس رکن قومی اسمبلی سے نوٹس لینے کا مطالبہ. اس سلسلے میں وندر سمیت لسبیلہ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے نوجوانوں نے این این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وندر ڈیم کی تعمیر کا منصوبہ شروع ہوا ہے جس کی تعمیراتی کام میں مختلف شعبوں میں کام جاری ہیں لیکن منصوبے کی تعمیراتی کام میں مقامی لوگوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے ایڈمن آفیسر نے اپنی بادشاہت قائم کی ہوئی ہے وندر ڈیم منصوبے کے تعمیراتی کام کے مختلف شعبوں میں سینکڑوں افراد برسرروزگار ہیں لیکن افسوس کا مقام ہے ان میں سے چند مقامی لوگوں کی وجہ سے اکثریت دیگر اضلاع و دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ہے مقامی نوجوانوں نے بتایا ہے کہ سابق صوبائی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ایک ایڈمن آفیسر کو بادشاہ بنا دیا جس کی ایماء پر وندر ڈیم کے تعمیراتی کام میں دفاتر کے چپراسی اور مالی سمیت مسجد کا پیش امام تک دیگر اضلاع سے لایا گیا ہے اتنے بڑے منصوبے میں جہاں سینکڑوں مقامی لوگوں کو روزگار ملنا چاہیے تھا مگر وندر ڈیم منصوبے کے ایڈمن آفیسر کی من مانیوں کی وجہ سے منصوبے کے تعمیراتی کام کے ٹھیکے تو درکنار مقامی نوجوانوں کو مالی یا چپراسی تک کی نوکری بھی میسر نہیں لسبیلہ کے مقامی نوجوانوں نے سینئر صوبائی وزیر بلدیات سردار محمد صالح بھوتانی اور لسبیلہ گوادر سے منتخب رکن قومی اسمبلی محمد اسلم بھوتانی سے اپیل کی ہے کہ وندر ڈیم منصوبے کے ایڈمن آفیسر کی من مانیوں کا نوٹس لیتے ہوئے فورا انکا تبادلہ کرواکے نئے ایڈمن آفیسر تعینات کرائیں اور مقامی نوجوان کو منصوبے میں ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کیلیے اقدامات کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے