حکومت انتخابی عملہ کی بہتر تربیت کیساتھ ان کو وسائل وسہولیات فراہم کریں،مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستا ن مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ حکومت انتخابی عملہ کی بہتر تربیت کیساتھ ان کو وسائل وسہولیات فراہم کریں جماعت اسلامی کے کارکنان بلدیاتی الیکشن کی تیاری کریں۔آزمائے ہوئے کودوبارہ آزمانا دانشمندی نہیں۔بارباراسمبلی جانے والوں نے عوام کے مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ کردیا ہے۔بلوچستان کو منصوبے کے تحت پسماندہ رکھا گیا ہے سی پیک،ریکوڈک،سیندک،موٹروے سمیت دیگر منصوبوں میں بلوچستان کی ترقی وحصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔بلوچستان کے سلگتے اجتماعی مسائل کو حل کرنے کیلئے حکمرانوں کو سنجیدگی وایمانداری دکھانے ہوگی۔ ن خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹریٹ کوئٹہ میں ذمہ داران اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیااجلاس میں صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان نے مواصلاتی ذریعے سے جبکہ صوبائی نائب امراء مولاناعبدالکبیر شاکر،ڈاکٹر عطاء الرحمان،بشیر احمدماندائی،میر محمد عاصم سنجرانی،حافظ محمد اسماعیل مینگل،ڈپٹی جنرل سیکرٹری مرتضیٰ خان کاکڑ،مولاناخالد الرحمان شاہوانی،ظہور احمدکاکڑ،سید نورالحق ایڈوکیٹ،الخدمت فاؤنڈیشن کے صوبائی صدر انجینئر جمیل احمدکرد،عبدالولی خان شاکر،جے آئی یوتھ کے صوبائی صدر نقیب اللہ اخوانی نے شرکت کی اس موقع پر سابقہ فیصلوں پر عمل درآ مدسمیت ذمہ داران وشعبہ جات کے نگران نے گزشتہ ایک ماہ کی تنظیمی رپورٹ کیااجلاس میں فی سبی اللہ فنڈمہم،بلدیاتی الیکشن تیاری کاجائزہ لیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے مسائل کے ذمہ داروفاق کیساتھ صوبائی حکومتیں مقتدرپارٹیاں وباختیارقوتیں بھی ہیں،جماعت اسلامی قوم کو مسائل کے گرداب سے نکال لیگی عوام بلدیاتی الیکشن میں اچھی شہرت،دیانت دار دین لوگوں کا ساتھ دیں جماعت اسلامی موروثیت،فرقہ واریت،بدعنوانی سے پاک دینی جمہوری پارٹی ہے۔انشاء اللہ بلدیاتی الیکشن میں کامیابی حاصل کرکے نچلی سطح پرعوام مسائل کو اجاگراورحل کریں گے حکمران خواب غفلت کا شکار بااختیار قوتیں خاموش تماشادیکھ رہی ہے۔ وفاق وبلوچستان کی حکومتیں بلوچستان کے عوام کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے تعلیمی ادارے دینے کے بجائے چیک پوسٹیں وتھانے دیے جارہی ہیں۔سیکیورٹی کے نام پرعوام کا کاروبار وتجارت بند کر دیاگیا ہے ساحل ووسائل کی حفاظت عوام کو حل کرنے کیلئے جماعت اسلامی میدان عمل میں نکلی ہیں عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیکر چہروں کے بجائے نظام تبدیل کریں بلوچستان نوجوانوں کور وزگار تعلیم کے مواقع دینے کیساتھ عوام کو ساحلوں اور بارڈرزپر آسانی سے کاروبار کرنے دیاجائے۔بدقسمتی سے روزگاردینے والے روزگار چھین رہے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔بلوچستان کے عوام کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں بلوچستان میں کسی کی حکومت نہیں بلکہ اندھیر نگری اور چوپٹ راج ہے،ترقی و خوش حالی اسلامی نظام کے نفاذ میں ہے۔ ہم عوام کے حقوق کی جدوجہد سے دستبردار نہیں ہوسکتے۔ بدترین مہنگائی وبے روزگاری اقرباء پروری اسامیوں کی خرید وفروخت کی وجہ سے لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ بلوچستان میں شراب،اسلحہ کے کاروبار پر پابندی لگائی جائے روزگارکی فراہمی میں مقامی لوگوں کاخیال رکھا جائے جماعت اسلامی چاہتی ہے بلوچستان ترقی کرے لیکن بدقسمتی سے اس ترقی کی راہ میں بااختیارلوگ رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔بااختیار طبقات وحکمرانوں کو معصوم ومظلوم عوام کو ان کا حق دینا ہوگا بصورت دیگر ہر ضلع وڈویژن سے حق دوتحریکیں اُٹھیں گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے