سعید احمد لہڑی کے بعد ایک ہی ہفتے میں دو پارٹی رہنماؤں کا قتل باعث تشویش ہے،میر احمد نواز بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری ہیومن رائٹس و رکن بلوچستان اسمبلی میر احمد نواز بلوچ نے جعفر آباد میں پارٹی رہنماء و بلدیاتی امیدوار ندیم احمد بادینی کے قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعید احمد لہڑی کے بعد ایک ہی ہفتے میں دو پارٹی رہنماؤں کا قتل باعث تشویش ہے اور ایسے واقعات پر پارٹی خاموش نہیں بیٹھے گی، جمعرات کو یہاں جاری ایک بیان میں میر احمد نواز بلوچ نے کہا کہ پارٹی رہنماوں کے تسلسل کے ساتھ قتل کے واقعات سے بظاہر ایسا محسوس ہورہا ہے کہ بی این پی کے کارکنوں کو عام جرائم کے واقعات کا سہارا لیکر ہدف بنایا جاررہا ہے پارٹی کے مرکزی لیبر سیکرٹری موسی بلوچ کے بھائی سعید احمد لہڑی کے قتل کے بعد جعفر آباد میں پارٹی کے ایک ایسے متحرک رہنماء کا قتل جو کہ بلدیاتی انتخابات میں امیدوار بھی تھا اسے ہدف بنایا گیا یہ واقعات اتفاق یا عام جرائم نہیں بلکہ پارٹی رہنماوں کے خلاف سوچی سمجھی پلاننگ کا حصہ معلوم ہوتے ہیں اور اس سے ہر کارکن میں غم و غصے اور تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے میر احمد نواز بلوچ نے کہا کہ بی این پی کی تاریخ لازوال قربانیوں سے بھری پڑی ہے اور سرزمین بلوچستان کے لئے جدوجہد میں سعید احمد لہڑی اور ندیم احمد بادینی کا خون بھی شامل ہوچکا ہے حالیہ ہفتے کے دوران شہید ہونے والے ہم اپنے ان دونوں شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں دونوں رہنماء ہمارا اثاثہ تھے جن کی شہادت سے ہم اپنے مخلص کارکنوں سے محروم ہوگئے ہیں، میر احمد نواز بلوچ نے مطالبہ کیا ہے کہ سعید احمد لہڑی اور ندیم احمد بادینی کے قاتلوں کو گرفتار کرکے ان واقعات کے اصل محرکات سامنے لائے جائیں اور ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے میر احمد نواز بلوچ نے جعفر آباد کے شہید رہنماء ندیم احمد بادینی کے پسماندگان سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی این پی دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندان کے غم میں برابر کی شریک ہے انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے میر احمد نواز بلوچ نے کہا کہ قتل کے ان واقعات کی تحقیقات میں پیش رفت کے لئے پارٹی متاثرہ خاندانوں سے مسلسل رابطے میں رہے گی اور ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے پولیس پیش رفت پر نظر رکھی جائیگی۔