صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو ایک بار پھر مخدوش کیا جاررہا ہے،میر احمد نواز بلوچ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے صدر رکن بلوچستان اسمبلی میر احمد نواز بلوچ نے بلوچستان کی ممتاز قبائلی شخصیات سردار احمد خان بنگلزئی اور سردار اللہ یار خان بدوزئی پر حملے اور قمبرانی روڑ پر بی این پی کے رہنماء موسی بلوچ کے بھائی سعید احمد کے قتل کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام بلوچی روایات اور اقدار کے منافی ہے جس سے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو ایک بار پھر مخدوش کیا جاررہا ہے حکومت کو ان واقعات کی تحقیقات کرکے ان کا تدارک کرنا ہوگا منگل کو جاری اپنے ایک بیان میں میر احمد نواز بلوچ نے کہا کہ قبائلی شخصیات پر حملہ اور قمبرانی روڑ پر پارٹی رہنماء کے قتل کے دو مختلف واقعات باعث تشویش ہیں اس طرح کے واقعات کے باعث بلوچستان میں امن کی صورتحال خراب ہوگی اور قبائلی جھگڑے سر اٹھائیں گے کیوں کہ سرزمین بلوچستان پر بسنے والے تمام قبائل ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے ہیں اور صدیوں سے یہاں بلوچی روایات کو مقدم رکھا جاررہا ہے جو بلوچوں کی شناخت و روایات کے امین ہیں لیکن حالیہ لیکن اسطرح کے واقعات سے حالات کشیدگی کی جانب جا سکتے ہیں اس لئے حکومت کو پوری تندہی سے ان واقعات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دینی ہوگی میر احمد نواز بلوچ نے کہا کہ سردار احمد خان بنگلزئی اور سردار اللہ یار خان بدوزئی شریف النفس اور عزت دار قبائلی گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں جن کو صوبے میں ہر طبقے کی جانب سے خیر خواہی و شرافت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے ان پر حملہ امن خراب کرنے اور نفرتوں و کشیدگی کو جنم دینے کی سازش ہے میر احمد نواز بلوچ نے قمبرانی روڑ پر شہید ہونے والے پارٹی کے مرکزی رہنماء موسی بلوچ کے بھائی سعید احمد کے قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ اسوقت مشکل گھڑی میں پوری پارٹی موسی بلوچ کے سوگوار خاندان کے غم میں برابر کی شریک ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے