ملک کو میچور جمہوریت کی طرف لےکر جانا ہوگا : چیف جسٹس پاکستان

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان نے صدارتی ریفرنس کی سماعت میں ریمارکس دیے کہ ملک کو میچور جمہوریت کی طرف لےکر جانا ہوگا اور میچور جمہوریت کے لیے ضروری ہے کہ قانون ساز سیر حاصل گفتگو کریں۔چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں بینچ نے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کی۔دورانِ سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ قومی مفاد اور اس لعنت کو ختم کرنے کے لیے ووٹ کو نہیں گننا چاہیے، عدالت کا کام تمام آئینی سوالات کا جواب دینا ہے، جاننا چاہیں گے آرٹیکل 63 اے پر رائے کس حد تک دے سکتے ہیں، کیا عدالت ریفرنس میں پوچھے گئے سوالات کے الفاظ کی قیدی ہے یا اس سے ہٹ کر تشریح کر سکتی ہے؟
اس موقع پر جسٹس جمال مندوخیل نے پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر سے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو تکلیف ہے تو اس کینسر کا علاج خود کریں، صرف ایک سیاسی جماعت منحرف اراکین اسمبلی کے خلاف ہے، ہمارے سامنے جماعتوں کی اکثریت آپ کے مؤقف کے خلاف ہیں ، آپ کیا توقع کررہے ہیں ہم اکثریت کو چھوڑ کر آپ کی بات مانیں گے؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے