صدر مملکت اور گورنر پنجاب رضاکارانہ طور پر مستعفیٰ ہوجائیں،سپریم کورٹ بار ایسوسیشن کے سابق صدر سینٹر(ر)امان اللہ کنرانی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)سپریم کورٹ بار ایسوسیشن کے سابق صدر سینٹر(ر)امان اللہ کنرانی نے موجودہ حالات کے تناظر میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جولوگ بلوچستان میں میر قدوس بزنجو وفاق میں صادق سنجرانی کی پشت پرکھڑے ہوں توپھر پارلیمنٹ و حکومت سے گرجدارمطالبے کریں وہ بلوچستان کے عوام کے جان ومال،ساحل وسائل کے تحفظ میں ریت کی دیوار و طفل تسلی کی مانندہے دودھ میں ایک قطرہ حرام ہوچاہے یا بالٹی برابرپھر دودھ حرام ہی سمجھا جائے گا اور وہ حلال نہیں رہتا یہ شعور کا امتحان ہے اور حالات پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے بالخصوص جمہوری نظام کے حوالے سے نئی جہت میں آج کل دراصل طاقتوراشرافیہ جس کے سرخیل ریٹائرڈفوجی افسران کی سوچ،صدا پر لبیک کہنے والوں کی ایماء پربنیادی سیاسی قوتوں کے خلاف نئی صف بندی کی تیاری شروع ہوگئی ہے پاکستان کی وفاق کی 2بڑی پارٹیاں وصوبہ بلوچستان میں 2013کی مخلوط حکومت والی پارٹیاں ایک طرف باقی ساراجہاں دوسری طرف کھڑے نظرآئیں گی ان قوتوں کے آلہ کار صدر مملکت و پنجاب کے گورنر اپنی ہٹ دھرمی کے ذریعے آئینی عہدوں کو تمسخر بنادیا ہے ورنہ یہ دونوں محض اعزازی و نمائشی کے برابر ہیں آئینی لحاظ سے نہ اپنا کوئی اختیار ہے اور نہ انتظامی لحاظ سے اہمیت وہ وفاقی و صوبائی حکومت کے مشورے کے پابند و مرہون منت ہیں اگر دونوں حکومتیں چاہئیں تو ان کا سٹاف و مراعات و ادائیگیاں بند کردیں بجلی و گیس و پانی معطل کردیں ان کی سرگرمیوں پر پابندی لگادیں تو وہ اپنے گورنرہاوس و ایوان صدر میں قیدی بنائے جاسکتے ہیں ان کی ملاقاتوں پر پابندی لگا کر ان کو قید تنہائی میں رکھا جاسکتا ہے جمہوریت و پارلیمانی روایت و طاقت سے ذولفقار بھٹو شہید نے اپنے آرمی چیف گل حسن سے پستول کی نوک پر مستعفیٰ ہونے پر مجبور کیامیاں نواز شریف کا جلال اس قدر ہے کہ اس نے جہانگیر کرامت جیسے جنرل کو سامنے بٹھا کر استعفی لے لیا گورنر و صدر ایسی صورتحال سے بچنے کیلئے رضاکارانہ مستعفی ہوجائیں