قومی اسمبلی کا اجلاس، راجہ پرویز اشرف بلامقابلہ اسپیکر قومی اسمبلی منتخب
اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اس سے قبل اتنی نااہل حکومت کبھی نہیں آئی جتنی عمران خان کی حکومت تھی۔
پینل آف دی چیئر ایازصادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا۔ وزیر اعظم کے اظہار خیال کے بعد راجہ پرویز اشرف بلا مقابلہ اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی اراکین نے نعرے لگائے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اسپیکر کو اعلیٰ منصب پر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ منجھے ہوئے سیاستدان ہیں اور وزارت عظمیٰ پر بھی فائز رہے ہیں۔ امید ہے آپ پورے ایوان کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
راجہ پرویز اشرف نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا اور بعد ازان ابتدائی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ باوقار منصب پر فائز ہونے پر اللہ تعالیٰ کا انتہائی شکر گزار ہوں۔ آصف زرداری، بلاول بھٹو اور شہباز شریف کا شکرگزار ہوں۔ ایوان کی تعظیم و توقیر میں اضافہ میرا مطمع نظر اور اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم، خالد مگسی، اختر مینگل سمیت ایک ایک رکن کا مشکور ہوں۔ مجھے 22ویں اسپیکر کے طور پر بلامقابلہ منتخب کیا گیا اور تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ ایک سابق وزیر اعظم کو اسپیکر کا عہدہ دیا گیا۔ میں ایوان کا خادم اور وفادار رہوں گا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو بھی اس ایوان کے بلامقابلہ اسپیکر منتخب ہوچکے ہیں۔ مسائل کا حل نعرے کی سیاست میں نہیں بلکہ مشاورت اور باہمی اتفاق میں ہے۔ یہ ایوان حق اظہار رائے کا نگہبان اور محافظ ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پورے ملک میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جبکہ 35 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے جو پورے ملک کے لیے کافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے ذریعے جانے والی حکومت نے بجلی کی مینجمنٹ پر کوئی توجہ نہیں دی اور نئے پلانٹس گیس اور تیل کی کمی کے باعث بند پڑے ہیں۔ اتنی نااہل حکومت پاکستان میں کبھی نہیں آئی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے راجہ پرویز اشرف کو اسپیکر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے شہادت قبول کی لیکن جمہوریت پر آنچ نہیں آنے دی۔ جس کرسی پر آپ بیٹھے ہیں ماضی میں اس کی توہین ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ عوام محسوس کر رہے ہیں اور امید کی کرن نظر آئی ہے۔ اب ادارے اور عوام وزیر اعظم کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ادارے بھی متنازعہ بننے کے بجائے آئینی بنیں۔ آئین کے ساتھ جس طرح کھیلا گیا اس سے جگ ہنسائی ہوئی۔
بلقیس ایدھی کے انتقال پر اظہار افسوس کی قرارداد چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں پیش کی جسے منظور کیا گیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ بلقیس ایدھی کی انسانیت کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور بلقیس ایدھی کو قومی اعزاز سے نوازا جائے۔
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے رہنما اسعد محمود نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کروڑوں لوگوں نے ہم پر اعتماد کیا اور پی ٹی آئی استعفے دے چکی ہے لیکن یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک شخص پوری پارٹی کے استعفے قبول کر لے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پنجاب اسمبلی میں بھی جیتیں گے، عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کے بعد مدارس اور مساجد پر حملے کیے گئے۔ توشہ خانہ کے تحفوں کی تفصیلات ایوان میں پیش کی جائیں۔