نئے وزیر اعظم میاں شہباز شریف ملک کو معاشی استحکام و قانون کی حکمرانی قائم کرنے کیلئے بھی سنجیدگی سے کام لینگے،مولانا عبدالواسع
لورالائی (ڈیلی گرین گوادر) جے یو ائی کے صوبائی امیر ایم این اے مولانا عبد الواسع کہا کہ نئے وزیر اعظم میاں شہباز شریف ملک کو معاشی استحکام دینے کے ساتھ ساتھ ملک میں ائین و قانون کی حکمرانی قائم کرنے کیلئے بھی سنجیدگی سے کام لینگے جمہوریت سب سے بڑا انتقام ہے پارلیمنٹ اور 22 کروڑ عوام میاں شہباز شریف کے ساتھ ہیں انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف نے منتخب ہوتے ہی ایک لاکھ تک تنخواہ لینے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد کا اضافہ کرکے ملازمین کو مہنگائی میں بڑا ریلیف دیا جبکہ بہت جلد مہنگائی کے خاتمے کیلئے بھی ہنگامی طور پر ریلیف کا اعلان کرینگے تاکہ عوام کو عمران خان کے خود ساختہ مہنگائی سے نجات دلاسکیں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں قوم کو نااہل ترین حکمران سے نجات ملی جسکا سہراہ مولانا کو جاتا ہے جبکہ پی ڈ ی ایم کی تمام قیادت بھی مبارکباد کے مستحق ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت کی تشکیل میں تمام اتحادی جماعتوں کو شامل اور برابر کی نمائندگی ملی گی بلاچستان کے تمام مسائل کو حل کرینگے کسی کے ساتھ ناانصافی اور ظلم نہیں کیا جائے گا ہر کام میرٹ ہوگا ملک کی خارجہ و داخلہ پالیسی کو ازسرنو قومی امنگوں کے مطابق پارلیمنٹ میں تشکیل دینگے ائین سے ماورا کوئی کام نہیں کرینگے ہم انتقام کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے تاہم قانون کی بالادستی پر بھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی ائی کے اراکین نے اسمبلی سے استعفٰی دے دیئے تو حکومت ضمنی الیکشن کرانے میں دیر نہیں کریگی عمران خان کا نئی حکومت کو چیلنج کرنا اور دھرنا سیاست کے جانب جانا ملک اور جمہوریت سے انکی دشمنی تصور ہوگی وہ ایک دن بھی وزارت اعظمٰی کے بغیر نہیں رہ سکتے ہم نے حکومت کو ائینی طریقے سے ہٹایا وہ بھی کوشش کرکے ہمیں ائینی طریقے سے ہٹانے کی کوشش کریں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا لیکن بے جا دھرنا سیاست کو کسی صورت برداشت نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ ملک کو عام الیکشن کے طر ف جانا ہوگا حکومت انتخابی اصلاحات کرکے جلد ملک میں صاف وشفاف الیکشن کیلئے پرعزم ہے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں سینئر سیاستدان شامل ہیں جنکی سوچ اور مشاورت سے حکومت کے چلانے میں کوئی مشکل پیش نہیں ائیگی سیاست تحمل و برداشت کا نام ہے پی ٹی ائی کی قیادت اور انکے کارکن سیاست ہم سے سیکھیں انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں سیاسی انتشار اور آنارکی پیدا کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دینگے انہوں نے کہ ملک میں ائین کی بالدستی سے ملک جمہوری طور پر ترقی کرسکتا ہے جمہوریت کے استحکام کیلئے موجودہ حکومت پر بھاری زمہ داری عائد ہوئی ہے عمران خان کی حکومت عوام پر بوجھ بن گئی تھی ملک کی تاریخ جتنی مہنگائی عمرانی دور میں دیکھنی کو مل وہ تہتر سالوں میں کھبی نہیں دیکھی ہماری حکومت تمام فوج سمیت تمام اداروں سے اچھے روابط قائم کرکے ملک کو ترقی و خوشحالی کے جانب لیجانے کی بھر پور کوشش کریگی کسی کے ساتھ محاز آرائی کا سوچ بھی نہیں سکتے عمران خان نے تمام اداروں سے تعلقات خراب کیئے جس سے ملک کو نقصان پہنچا ہم مزید لڑائی کے ہر گز متحمل نہیں ہوسکتے