تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ، قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے 12 بجے تک ملتوی

اسلام آباد: شاہ محمود قریشی کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے شور شرابے کے باعث سپکر اسد قصر نے قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے 12 تک ملتوی کر دیا گیا۔

قائد حزب اختلاف و لیگی رہنما شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 7 اپریل ملکی تاریخ کا تابناک دن تھا، عدالت نے آپ اور وزیراعظم کے غیر آئینی اقدام کو کالعدم قرار دیا، آج سپریم کورٹ کے حکم کے تحت ہاؤس کی کارروائی چلائی جائے، آج پارلیمان ایک نئی تاریخ رقم کرنے جا رہا ہے، ایوان سلیکٹڈ وزیراعظم کو شکست فاش دینے جا رہا ہے، پوری قوم کی جدوجہد کے نتیجے میں یہ دن دیکھنےکو ملا۔ جس پر سپیکر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق من و عن اپنا کام کروں گا۔

قومی اسمبلی اجلاس کے چھ نکاتی ایجنڈے میں وقفہ سوالات اور دو توجہ دلاؤ نوٹس بھی شامل ہیں جبکہ نکتہ اعتراض کو بھی ایجنڈے کا حصہ بنایا گیا ہے۔ دوسری جانب قومی اسمبلی اجلاس کی حکمت عملی طے کرنے کیلئے متحدہ اپوزیشن نے اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج ساڑھے نو بجے طلب کرلیا۔ مریم نواز بھی خصوصی طور پر شرکت کریں گے۔

شہباز شریف کو جواب دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی آئین میں گنجائش موجود ہے، تحریک عدم اعتماد اپوزیشن اور اس کا دفاع کرنا میرا حق ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں، پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سے بھری ہوئی ہے، 12 اکتوبر 1999 میں آئین شکنی ہوئی، آئین میں ترمیم کی اجازت دے گئی، قوم گواہ ہے، فضل الرحمان، بلاول نے عدلیہ کے فیصلے سے پہلے بیانات دیئے، بیان دیا گیا کہ کوئی نظریہ ضرورت کا فیصلہ قبول نہیں کریں گے، میرا وزیراعظم کہتا ہے مایوس ہوں لیکن عدالت کے فیصلے کا احترام کروں گا، نظریہ ضرورت کو دفن ہونا چاہیئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے