سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکرکی رولنگ کوغیر آئینی قرار دے کر قومی اسمبلی بحال کردی
اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی رولنگ کو کالعدم قرار دے دیا ہےفیصلے سے قبل سپریم کورٹ کے باہر حفاظتی اقدامات مزید سخت کردیے گئے اور پولیس کی اضافی نفری کو طلب کرلیا گیا جبکہ فواد چوہدری، فیصل جاوید، شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری سمیت پی ٹی آئی اور اپوزیشن جماعتوں کے متعدد رہنما فیصلہ سننے کے لیے عدالت عظمیٰ پہنچے۔
اس موقع پر وکلا اور پولیس اہلکاروں کے درمیان ہاتھا پائی دیکھنے میں آئی اور ہاتھا پائی کمرہ عدالت میں داخل ہونے کے دوران ہوئی فیصلہ سنائے جانے سے قبل چیف الیکشن کمشنر، سیکریٹری الیکشن کمیشن قانونی ٹیم کے ہمراہ طلب کیے جانے پر سپریم کورٹ پہنچے۔
چیف جسٹس نے چیف الیکشن کمشنر کو رسٹرم پر بلایا، الیکشن کمیشن ہر وقت الیکشن کرانے کےلیے تیار ہے،ہم اسٹیٹ آف دی آرٹ حلقہ بندیاں کرانا چاہتے ہیں،2023کے عام انتخابات کیلئے بھی حلقہ بندیوں کی بات کی تھی، خیبرپختونخوا میں فاٹا کے انضمام کے بعد سیٹوں میں ردوبدل ہوا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ لگ یہ رہا ہے کہ سپریم کورٹ الیکشن کرانے کا کہے گی۔
ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی 3 اپریل کی رولنگ پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے از خود نوٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے وکیل اور سینئر رہنما فاروق ایچ نائیک نےکہا ہے کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ عدالت سپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دے کر مسترد کر دے گی، تاہم یہ بھی لگ رہا ہے کہ الیکشن کا عمل شروع ہوگیا ہے اور عدالت قومی مفاد کے تحت الیکشن کرانے کا کہے گی۔