نقل ایک ناسور ہے،جس کے خاتمے کیلئے محکمہ تعلیم بھر پور کوشش کر رہا ہے،میر نصیب اللہ مری
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) صوبائی وزیر تعلیم میر نصیب اللہ مری نے کہا ہے کہ نقل ایک ناسور ہے جس کے خاتمے کیلئے محکمہ تعلیم اور بلوچستان بورڈ بھر پور کوشش کر رہا ہے والدین اوراساتذہ کرام کو بھی چاہئے کہ وہ اس میں اپنا کردارادا کریں، تعلیمی اداروں میں سہولیات کی فراہمی کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو اسلامیہ گرلز کالج اور اسلامیہ اسکول میں قائم میٹرک اور نہم کے امتحانی سینٹرز کے دورے کے موقع پرطلباء اور صحافیوں بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر کنٹرولر بورڈ شوکت سرپرہ بھی انکے ہمراہ تھے۔ صوبائی وزیر تعلیم میر نصیب اللہ مری نے کہا ہے کہ حکومت تعلیم کی بہتری کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے اس سلسلے میں کسی بھی غفلت یا کوتاہی کو ہرگزبرداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میٹرک کے سالانہ امتحانات2022کے سلسلے میں بلوچستان بھر میں 391سینٹرز قائم کئے گئے ہیں جبکہ کوئٹہ میں 48میل اور21فیمیل سینٹرز قائم کئے گئے ہیں جن میں 1200سے زائد سپروائزری عملہ تعینات کیا گیا ہے اور بلوچستان بورڈ اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران روزانہ کی بنیاد پر امتحانی سینٹرز کا دورہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نقل کا ناسور نوجوان نسل کو دیمک کی طرح تباہ کر رہا ہے امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام کیلئے موثر اور عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اگر کوئی طالب علم نقل کرتے ہوئے پکڑاگیا تواسکے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نقل کی روک تھام کیلئے حکومت کے ساتھ ساتھ والدین اوراساتذہ کرام کو بھی اپنا کردارادا کرنا ہوگا۔ صوبائی وزیر تعلیم میر نصیب اللہ مری نے اس موقع پر امتحان دینے والی بچیوں سے امتحانی سینٹرز میں فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں بھی معلومات حاصل کیں۔