حکومت واپوزیشن عوام کے دیرینہ سلگتے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں،مولاناعبدالحق ہاشمی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوا در) جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہاکہ حکومت واپوزیشن عوام کے دیرینہ سلگتے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔کوئٹہ کے سرکاری ہسپتالزمیں سروسزشروع کرتے ہوئے ڈاکٹرزکے مسائل حل اوران کے ہڑتال پر پابندی لگائی جائے۔بدقسمتی سے منتخب نمائندے اپنے اپنے علاقوں کے مسائل پر توجہ نہیں دے رہے جس کی وجہ سے مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہاہے۔مفادپرستی،بدعنوانی اور موروثیت کی سیاست نے عوامی اعتمادمیں کمی،مسائل پریشانی میں اضافہ کر دیا۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے تربت میں تقریب سے خطاب اور وفودسے ملاقاتوں کے دوران گفتگومیں کیا انہوں نے کہاکہ حق دو تحریک عوام کے دلوں کی آواز،مسائل کو اجاگراورحل کرنے کی راہ ہے۔حق دوتحریک نے عوام کو منظم ومتحد کر کے بہت سے مسائل حل،انتظامیہ،حکومت ومنتخب نمائندوں کو مسائل حل کرنے کی طرف راغب اورخواب غفلت سے بیدارکیا قوم بدعنوان،لٹیروں،آئی ایم ایف کے غلاموں سے نجات،مسائل مشکلات کو ختم کرنے کیلئے جماعت اسلامی کاساتھ دیں۔مہنگائی،بدعنوانی،بھاری قرضے آئی ایم ایف کے غلام حکمرانوں کے تحفے ہیں ملک کی معیشت کوآئی ایم ایف کے حوالے کرکے مہنگائی وبے روزگاری کو دوام دے دیا گیا ہے۔بدقسمتی سے حکمرانوں نے عوام سے کیے گیے وعدں پر عمل نہیں کیا،عوام کو روزگاردیا،نہ گھر اور نہ قوم کو آئی ایم ایف کے بھاری سودی قرضوں سے نجات دلائی جس کی وجہ سے قوم مسائل کے دلدل میں پھنس گئی بدقسمتی سے آج بھی بدعنوان عناصرآزاد،مالامال اور لوٹ مار میں مصروف جبکہ حکمرانوں صرف بے عمل اعلانات خالی خولی وعدے کرنے میں مصروف ہیں۔وعدوں کے برخلاف قرضوں میں کمی کی،آئی ایم ایف ورلڈ بنک کی غلامی سے نجات دلائی اور نہ ہی حکومتی سطح پر قناعت اور سادگی کو اپنا ئی ہے جبکہ قوم پر ہر ہفتہ مہنگائی کے ڈرون حملے کیے جارہے ہیں جب تک آئی ایم ایف کی حکومت سے نجات نہیں ملے گی ملک میں نہ مہنگائی ختم ہوگی اورہی بے روزگاری میں کمی آئیگی۔حکومت معیشت کو آئی ایم ایف سے نجات دلانے کیلئے اقدامات کریں۔ جماعت اسلامی یکجہتی واتحاد،انصاف کی فراہمی اور ظلم وجبر کے خلاف ہر محاذ پرجدوجہد جاری رکھے گی قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دیں تاکہ اسلامی پاکستان خوشحال بلوچستان کے خواب کی تعبیر عوام کو مل سکیں۔ انھوں نے کہا کہ پچاس لاکھ گھر دینے کا وعدہ کرنے والوں نے پراپرٹی پر 35فیصد تک ٹیکس لگا کر لوگوں سے چھت چھیننے کا منصوبہ بنالیا ہے۔ ملک میں بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کے باعث پہلے ہی غریب عوام کے لیے اپنا گھربنانا، بہت مشکل اور ناممکن ہوچکاہے۔ بلوچستان کو ریگستان بنانے والے اب حکومت کا حصہ ہے بدعنوانی عروج پر،عوام کو ادارے وحکمران اور منتخب نمائندے تنگ کر رہے ہیں۔سیکورٹی وتلاشی کے نام پر بھتہ لیا جارہاہے۔قانونی ٹیکس کے بجائے بھتہ خوری کو رواج دیا گیا ہے جس کی وجہ سے قومی دولت قومی خزانے میں جانے کے بجائے چند بدعنوان افراد کے ذاتی اکاؤنٹس میں جارہے ہیں