24 مارچ کو پورے بلوچستان کے ملازمین ریڈ زون پہنچ کراپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے، حبیب الرحمن

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان ایمپلائز اینڈ ورکرز گرینڈ الائنس کی ایگزیکٹو کونسل کا24مارچ کی احتجاجی تحریک کے فیصلہ کن مرحلے کی حکمت عملی کی تشکیل کیلئے اہم اجلاس صدر بیوگاحاجی حبیب الرحمن مردانزئی کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کے شرکاء کو آج کی حکومتی کمیٹی کے ساتھ بے نتیجہ ملاقات کی رپورٹ بھی پیش کی گئی یہ محسوس کیا گیا کہ حکومت اور حکومتی کمیٹی کا ملازمین کے تسلیم شدہ مطالبات کے حل اور 25 فیصد ڈی آر اے پررویہ بحیثیت مجموعی بے حسی پر مبنی اور غیر سنجیدہ ہے اجلاس میں حکومتی کمیٹی کے 10 میں سے صرف 3 ارکان حاضر اور حتی کہ کورم تک پورا نہ تھا جبکہ کمیٹی کے چیئرمین سمیت خزانہ و دیگر اہم متعلقہ محکموں کے سیکریٹریز غیر حاضر تھے اس بے حسی اور غیر سنجیدگی پر گرینڈ الائنس کے ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے شرکاء نے اپنے شدید غم و غصّے کا اظہار کرتے ہوئے متفقہ فیصلہ کیا کہ 24 مارچ کو پورے بلوچستان کے ملازمین کوئٹہ میں جمع ہوکر سیکرٹریٹ ریڈ زون پہنچ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے اس دوران کوئٹہ سمیت پورے بلوچستان کے تمام ادارے اوردفاتر 25 فیصد ڈی آر اے کے حصول اور مسائل کے حل تک بند رہیں گے اور ملازمین اپنے مسائل کے حل تک ریڈ زون سے باہر نہیں نکلیں گے۔ 24 مارچ کو بلوچستان کے تمام محنت کش ملازمین اور مزدور کوئٹہ کے تین مقامات پر اکٹھے ہونگے جنوبی و جنوب مغربی بلوچستان کے تمام ملازمین ریلوے سٹیشن پر، شمالی بلوچستان کے محنت کش ملازمین ایوب سٹیڈیم جبکہ کوئٹہ شہر کے ملازمین میٹروپولیٹن میں جمع ہونگے یہ تمام محنت کش ملازمین اور مزدور اپنے اکٹھے ہونے والے مقام پر 24 مارچ کو 12 بجے تک لازماً پہنچ جائیں جہاں سے1بجے تک تینوں مقامات سے ہزاروں ملازمین کا اپنے حقوق کے حصول کے لیئے ریڈ زون کی طرف مارچ کا آغازکریں گے۔ اجلاس نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر حکومت نے پچھلے احتجاج کی طرح ملازمین کو حاصل جمہوری اورآئینی حقوق اور صوبے کی روایات کو پامال کرتے ہوئے خواتین و نہتے ملازمین کی قانونی ریلی اور پرامن احتجاج پر وحشیانہ تشدد لاٹھی چارج اورشیلنگ کرنے کی کوشش کی تو گرینڈ الائنس سخت تر اقدامات اٹھانے پر مجبور ہوگا جس میں سیکرٹریٹ کی بندش سمیت اہم شاہراہوں اور شہروں میں پہیہ جام ہڑتال تک کے اقدامات شامل ہونگے پچھلے سال کی تحریک میں بے حسی اور نیم فاشسٹ حکومت کے دور میں بھی محنت کش ملازمین اور مزدوروں نے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار پورے بلوچستان کو بند کردیا تھا، بلوچستان گرینڈ الائنس تنخواہوں میں اضافے اور تسلیم شدہ مطالبات کے حل کے لیئے کسی بھی قسم کی قربانی سے ہرگز دریغ نہیں کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے