کراچی میں ٹرک نے موٹرسائیکل سوار باپ اور 2 بیٹیوں کو کچل دیا
کراچی (ڈیلی گرین گوادر) کراچی کی مصروف شاہراہوں پر دوڑتا ہیوی ٹریفک خون کی ہولی کھیلنے لگا، شارع فیصل عوامی مرکز کے قریب سیمنٹ مکسچر ٹرک نے موٹر سائیکل سوار باپ اور 2 بیٹیوں کو کچل دیا، حادثے میں تینوں جاں بحق ہوگئے۔
متوفی شخص اپنی بیٹیوں کو اسکول چھوڑنے جا رہا تھا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ٹرک کو تحویل میں لیکر اس کے ڈرائیور کو گرفتار کرلیا۔شہر میں ممانعت کے باوجود شہر کی مصروف شاہراہوں پر دوڑتا ہیوی ٹریفک خون کی ہولی کھیلنے لگا۔بہادرآباد تھانے کے علاقے شارع فیصل پر واقع عوامی مرکز کے قریب سیمنٹ مکسچر ٹرک نے موٹرسائیکل سواروں کو کچل دیا جس کے نتیجے میں موٹرسائیکل پر سوار 2 کم عمر بچیوں سمیت 3افراد جاں بحق ہوگئے۔ ان کی شناخت 35سالہ ظہیر الدین ولد کمال الدین اور 2 بیٹیاں 9سالہ بتول اور 12 سالہ شجاع کے نام سے کی گئی۔
باپ بیٹیاں گلستان جوہر پرفیوم چوک کے قریب الرؤف اپارٹمنٹ کے رہائشی تھے جبکہ متوفی ظہیرالدین چاول کے دانے پر لکھنے کے فن کا ماہر تھا اور ساتھ ساتھ ٹیلر کا کام بھی کرتا تھا۔
اہلخانہ جناح اسپتال پہنچے تو شدت غم سے نڈھال ہوگئے اور ایک دوسرے سے لپٹ لپٹ کر روتے رہے۔ظہیرالدین کے بھائی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ظہیر صبح اپنی دونوں بیٹیوں کو اسکول چھوڑنے جا رہا تھا کہ عوامی مرکز کے قریب سیمنٹ مکسچر ٹرک نے انہیں کچل دیا، حادثے نے بھائی کا پورا خاندان تباہ کر دیا۔ وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی ٹریفک سے اپیل ہے کہ شہر میں چلنے والی ہیوی ٹریفک پر فل الفور پابندی عائد کی جائے۔
ایس ایچ او بہادرآباد معراج انور نے ایکسپریس کو بتایا کہ حادثے کے بعد پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سیمنٹ مکسچر ٹرک کو قبضے میں لیکراس کے ڈرائیور ظفر کو گرفتار کر لیا ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔افسوسناک حادثے کے بعد ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز نے حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے ٹیپو سلطان ٹریفک سیکشن کے ایس او واحد بخش کو معطل کرتے ہوئے اسکول ٹائمنگ میں سڑکوں پر واٹر ٹینکر، ڈمپر، سیمنٹ مکچر ٹرک، پیٹرول اور ڈیزل کی سپلائی پر مامور سمیت تمام ہیوی ٹریفک پر پابندی عائد کر دی۔