سوئی سیندک ریکوڈک جیسے قیمتی خزانے بلوچستان کے پاس ہے، ہدایت الرحمان بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ ریکوڈک پر معاہدے کا بلوچستان اوراس کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں۔سوئی،سیندک،ریکوڈک جیسے قیمتی خزانے بلوچستان کے پاس ہے مگر وسائل کے بدلے میں بلوچستان کو صرف محرومیاں،غربت،لاشیں،چیک پوسٹ،استحصال ملی ہیں۔یہ سلسلہ روکھنے کیلئے بلوچستان کے مظلوم عوام بلخصوص نوجوان آگے آکرحق دو تحریک کیساتھ ملکر جدوجہد کریں۔بلوچستان کی محرومیوں کے ذمہ داروفاق وصوبائی حکومتیں واپوزیشنزہیں۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے گوادرمیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہاکہ وفاق کا رویہ بلوچستان اور بلوچستان حکومت کا یہاں کے عوام کیساتھ ٹھیک نہیں پہلے وفاق کچھ نہیں دیتا جب کچھ دے دیتا ہے تو وہ صوبائی حکمران لوٹ لیتا ہے اقرباء پروری رشوت کا بازار گرم ہے۔حکمران نیک صالح،عوام سے مخلص اور ایماندار ہوتے تو مسائل اتنے نہ بڑھتے بدقسمتی سے ہمارے ملک میں وفاق وصوبے کے حکمران مالامال جبکہ عوام بدحال وپریشان رہتے ہیں جماعت اسلامی بدعنوانی،مہنگائی،بے روزگاری اورسودکے خلاف مہم اس وقت تک جاری رکھے گی جب تک سود،بدعنوانی کا خاتمہ،مہنگائی بے روزگاری میں کمی نہیں آئیگی۔بلوچستان کی محرومیوں وپریشانیوں کا حل جماعت اسلامی کے دیانت دار عوام سے مخلص قیادت کے پاس ہے۔ ثابت ہوگیا ہے کہ موجودہ حکومت اپنے آدھے دور حکومت میں ملکی مفاد میں ایک پالیسی نہیں بنا سکی،لاپتہ افراد بازیاب ہوئے نہ بے روزگاری اورمہنگائی میں کمی آئی۔قرضوں،بے روزگاری مہنگائی میں بدترین اضافہ کر دیا گیا صحت،تعلیم،معیشت وزراعت تباہ ہوگئی تھانہ کلچر ویسے کا ویسا اور احتساب کے نام پر ایک تماشا جاری ہے۔ مہنگائی بے روزگاری کے خلاف جماعت اسلامی کی تحریک ضرورکامیاب ہوگی ادویات کی قیمتوں میں کئی سو گنا اضافہ سے عام آدمی تو ڈسپرین کی گولی خریدنے سے بھی گھبرارہاہے۔ قومی اداروں کے سروے میں روزانہ اشیائے خوردو نوش اور ضروریات زندگی کی قیمتوں میں اضافے کی رپورٹس آرہی ہیں جبکہ حکمران طبقہ زبانی جمع خرچ پر ہی اکتفا کر رہاہے۔ موجودہ حکومت نے عوام کو اشیائے خوردو نوش مہیا کرنے کے لیے جو سہولت بازار قائم کیے ہیں، وہ سہولتوں سے محروم ہیں اور حکمران طبقے کے سرپرائزوزٹ کے فوٹو سیشن میں نظر آنے والی اشیا بعد میں غائب ہو جاتی ہیں۔ جب تک سودی نظام سے چھٹکارا حاصل نہیں کیا جاتا، ملک کی معیشت کو پٹڑی پر ڈالنے کا خواب خواب ہی رہے گا حکومت اسلامی نظام معیشت لانے کے لیے بتدریج عملی اقدامات کرے