تحریک عدم اعتماد پر آئین کے تحت عمل ہونا چاہئے،چیف جسٹس
اسلام آباد(ڈیلی گرین گواد ر) چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا ہے تحریک عدم اعتماد پر آئین کے تحت عمل ہونا چاہئے۔ اس میں عدالت کی کوئی دلچسپی نہیں۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سپریم کورٹ بار کی ڈی چوک میں احتجاج اور جلسہ روکنے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید اور آئی جی اسلام آباد عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے واضح کیا کہ یہ از خود نوٹس نہیں بلکہ بار کی جانب سے پہلے ہی درخواست آچکی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کل سندھ ہاوس میں جو کچھ ہوا وہ آزادی رائے اور احتجاج کے حق کیخلاف تھا۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دلایا کہ سندھ ہاوس کے واقعے پر قانون کے مطابق کاروائی ہو گی۔
چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ امید کرتے ہیں تمام سیاسی فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں گے۔ وفاقی حکومت امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کی ذمہ داری پوری کرے۔ چیف جسٹس نے آئندہ سماعت پر آئی جی اسلام آباد سے واقعے کی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
سپریم کورٹ نے سندھ ہاوس واقعہ پر تمام سیاسی جماعتوں کو نوٹس بھی جاری کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ سیاسی عمل میں مداخلت نہیں کرے گی مگر قانونی امور کو دیکھا جائے گا۔ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کے بجائے وکلا کے ذریعے عدالت میں اپنی نمائندگی کو یقینی بنائیں۔ کیس کی سماعت پیر ہو گی۔