وزیراعظم عمران خان کو سندھ میں گورنر راج لگانا پڑے گا، شیخ رشید
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو اب سندھ میں گورنر راج لگانا پڑے گا۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں سندھ میں گورنر راج نافذ کردینا چاہئے، سندھ ہاؤس ایکسپوز ہوگیا ہے، سندھ کے پیسوں کو اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ آج قوم اور ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ ایک طرف چور، اچکے اور لوٹ مار کرنے والے اپنی لوٹی ہوئی دولت کو بچانے کیلئے ایک ہوگئے ہیں، کبھی وہ قومی حکومت اور کبھی ٹیکنو کریٹ حکومت کی بات کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ساری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، 27 تاریخ کو عوام کا سمندر ڈی چوک آئے گا، عمران خان کو سندھ میں گورنر راج لگانے کا مشورہ دیا ہے، یہ جمہوریت کیخلاف سازش ہے، جو اپنے ضمیر سے ووٹ دینے آنا چاہتا ہے وہ بے شک آئے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ سندھ ہاؤس میں پولیس لانچ نہیں کررہے، یہ لوگ پیسوں کی لالچ میں گئے ہیں، یہ جانیں اور ان کے علاقوں کے لوگ جانیں، یہ بکنے اور بکنے والے لوگ ہیں، انہیں بے نقاب کرنے پر تمام چینل کا مشکور ہوں۔صحافیوں کے سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان گورنر راج لگا سکتے ہیں، میں نے اپنی بات کردی، اب فیصلہ ان کے ہاتھ میں ہے، تحریک عدم اعتماد کیلئے اجلاس 31 مارچ یا یکم اپریل کو ہوسکتا ہے۔شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ 23 مارچ کو عظیم ترین فوج کی ریلی ہے، 25 مارچ کے بعد شیخ رشید، میڈیا ہوگا اور عمران کی سپورٹ ہو گی۔
اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا تھا کہ زندگی میں بکنے والے کامیاب نہیں ہوسکتے اور جو بولی لگاتے ہیں ان کو کبھی عزت نہیں ملتی،امید ہے کہ اتحادی جب بھی فیصلہ کریں گے وہ عمران خان کے حق میں ہوگا۔ اسلام آباد کے سندھ ہاؤس میں 300 سے 400لوگ موجود ہیں اور وہاں آڑھت لگی ہے کہ جو ووٹ بیچے گا قوم اس کا فیصلہ کرے گی۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ شہبازشریف کی بلی تھیلے سے نکل آئی اور انھوں نے کہا کہ قومی حکومت بنے گی تاہم یہاں کوئی اندھیرنگری نہیں اور شہباز شریف نے جو کہا اس سے وہ ایکسپوز ہوگئے۔ عمران خان کے حامیوں نے بھی چوڑیاں نہیں پہنیں ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن کو چاہئے کہ سیاسی حالات کو تصادم کی طرف نہ لے جائیں ورنہ جھاڑو پھرجائے گی۔
بعد ازاں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے لکھا کہ 25 فروری 2009 کو اسوقت کے وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کی سفارش پر آئین کےآرٹیکل 237 کے تحت اس وقت کے صدر آصف علی زرداری نے شہباز شریف کی حکومت کے خلاف 2 مہنیے کے لئے گورنر راج نافذ کیا۔ سندھ میں آج تک تین گورنر راج لگ چکے ہیں۔انہوں نے مزید لکھا کہ سندھ میں گورنر راج کے بغیر اب کوئی دوسرا حل نہیں ہے کیونکہ سندھ حکومت ہارس ٹریڈنگ کرکے کھلم کھلا آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ اب بلیک میلرزاور ووٹ بیچنے اور خریدنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان کو اب سندھ میں گورنر راج لگانا پڑیگا۔