بلوچستان کے 17 محکموں میں انسداد ہراسگی کمیٹیاں قائم کردی گئی ہیں،ڈاکٹر ربابہ بلیدی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور و چیئرپرسن وویمن پارلیمنٹرین کاکس فورم ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے 17 محکموں میں انسداد ہراسگی کمیٹیاں قائم کردی گئی ہیں جبکہ دیگر محکموں میں انسداد ہراسگی قوانین پر عمل درآمد کے لئے کارروائی جاری ہے بلوچستان میں خواتین نوجوانوں ٹرانس جینڈر سمیت نظر انداز طبقات کو ترقی کے دھارے میں شامل کرنے کے لئے قانون سازی پر کام جاری ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایف ڈی آئی پاکستان کے زیر اہتمام صنفی و نسلی مساوات سے متعلق مکالمہ میں بحیثیت مہمان خاص خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر فورم فار ڈیگنیٹی انیشیٹیوز پاکستان کی سربراہ عظمی یعقوب نے تقریب کے اغراض و مقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ پاکستان سمیت اقوام متحدہ کے تمام ممالک خواتین کو صحت، معاشی و ماحولیاتی انصاف کی فراہمی، قائدانہ صلاحیتوں و سیاسی فیصلہ سازی کے عمل میں موثر شمولیت اور ٹیکنالوجی میں خواتین کو یکساں مواقعوں کی فراہمی کے لئے وسائل مختص کرنے کے پابند ہیں تاکہ پائیدار ترقی کے عالمی اہداف کو حاصل کیا جاسکے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں ٹرانس جینڈر کے لئے پہلی ہیلتھ پالیسی تشکیل دی گئی ہے جبکہ خواتین کے معاشی و اقتصادی استحکام، کم عمری کی شادی کے تدارک اور خواتین اور نوجوانوں کی صحت سمیت مفاد عامہ سے متعلق ضروری قوانین کی تشکیل کا عمل جاری ہے اجتماعی مفاد کے ان قوانین پر عمل درآمد سے نہ ایس ڈی جیز سے جڑی صرف عالمی کمنٹمنٹ پوری ہونگی بلکہ نظر انداز طبقات کو عملی طور پر ترقی کے یکساں مواقع میسر آئیں گے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان کے تمام محمکوں میں انسداد ہراسگی ایکٹ 2016 کی شق 3 کے تحت انکوئریز کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل جاری اور ابتک 17 محمکوں میں ایسی کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے جبکہ دیگر ڈیپارٹمنٹس اس پر کام کررہے ہیں پروگرام میں شرکاء نے گروپس ورک کی صورت میں موضوع کی مناسبت سے درپیش مسائل اور ان کے حل کیلئے تجاویز پیش کیں جبکہ پروگرام کے آخر میں پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے شرکاء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کئے۔