کچلاک میں عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں علاقائی دفتر کا قیام اہمیت کا حامل ہے،غلام نبی مری
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام گزشتہ روز کچلاک مین بازار میں بی این پی کا علاقائی دفتر کا باقاعدہ افتتاح پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر و ضلعی صدر بی این پی کوئٹہ غلام نبی مری نے کیا اس موقع پر پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری میر جمال لانگو، سینئر نائب صدر ملک محی الدین لہڑی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی، انفارمیشن سیکریٹری نسیم جاوید ہزارہ، سابق ضلعی صدر ملک عبد المجید کاکڑ پارٹی کے مرکزی کونسل کے اراکین بسم اللہ سمالانی، برکت علی محمد شہی، ضلعی کونسلران عین اللہ شاہوانی، سلیم چند بلوچ، ملک زرک خان کاکڑ,ملک عبدالرزاق خان کاکڑ، بی این پی پشین کے رہنما سید انعام اغا،ساگر بزدار، اسد اللہ خروٹی،محمد ابراہیم محمد شہی، غلام مصطفی بلوچ، اور ادریس خان کاکڑ سمیت پارٹی کے درجنوں کارکنان موجود تھے علاقائی دفتر کا باقاعدہ پیتہ کھاٹ کر دعا خیر سے کی گئی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی ضلعی اور علاقائی عہدیداروں نے کہا کہ بڑے عرصے کے بعد آج ایک مرتبہ پھر کچلاک میں پارٹی کی سیاسی سرگرمیاں اور عوامی مسائل کو حل کرنے عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں علاقائی دفتر کا قیام اہمیت کا حامل ہے تاکہ پارٹی کارکنان ہمہ وقت ایک دوسرے میں روابط اور لوگوں کے ساتھ مل بیٹھ کے انکے مسائل کو حل کرنے اور انہیں قومی حقوق کی سلسلے میں سیاسی جدوجہد کی طرف راغب کرکے انکے مسائل کو اجاگر کرکے حل کرنے کی طرف زیادہ سے زیادہ توجہ دیا جا سکے انہوں نے کہا کہ آج بلوچ،پشتون عوام جن گمبیر سیاسی، سماجی مسائل اور مشکلات سے دوچار ہے یہ حکمرانوں کے ان ناروا غلط استحصال پر مبنی پالیسیوں کا نتیجہ ہے جنکی نظریں خالصتا ہمارے بے پناہ قدرتی دولت ساحل وسائل، اور اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل سرزمین پر نظریں مرکوز ہے انہیں بلوچ پشتون اور دیگر محکوم مظلوم قوموں کے عوام کی ترقی، خوشحالی، صحت، تعلیم،روزگار کی فراہمی اور انسانی اقدار کو فروغ دینے سے کوئی سروکار نہیں ہے وہ اپنے اقتدار مراعات بالادستی کرپشن اور اپنے معاشی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے ہمارے وسائل کو گزشتہ 74 سالوں سے نہایت ہی بیدردی سے لوٹ کھسوٹ میں مصروف عمل ہیں آج بھی وہ مائنڈ سیٹ بلوچستان کو ایک کالونی سمجھ کر ہمیں تیسرے درجے کی شہریت کے حیثیت سے استحصال کررہے ہیں مقررین نے کہا کہ ہمارے اقابرین نے انگریز استعمار اور اس سے پہلے حملہ آوروں کی اس بنیاد پر مخالفت،اور مزاحمت نہیں کی کہ وہ غیر مذہب تھے انکا رنگ اور علاقہ ہم سے نہیں مختلف تھا بلکہ اس بنیاد پر مخالفت کی کہ وہ ہمارے واق و اختیار حق حکمرانی،حق ملکیت، تہذیب وتمدن بقا و شناخت اور وجود سے انکاری ہمارے وسائل کو لوٹنا چاہتے تھے لیکن یہ سلوک اور روش آج بھی جاری ہے کسی کی بالادستی، ظلم و جبر، استحصال ہمیں کسی بھی صورت میں قبول نہیں ہے اس ملک میں قومی سوال،جمہوری سوال،پارلیمنٹ کی آزادی، ایئن کی حکمرانی، قوموں کی واق و اختیار تسلیم کئے بغیر ملک میں موجود سیاسی بحران اداروں کی ٹکراو تضادات اور جاری کشمکش میں کمی کے بجاے مزید شدت اختیار کرنے کا سبب بنے گا بلوچ، پشتون اور مظلوم طبقات متحد ومنظم ہوکر جدوجہد کرکے استحصالی قوتوں اور مظالم کا راستہ روک سکتے ہیں معاشرے و سماج میں ایک خوددار تہذیب اور خوشحال یافتہ قوموں کی صفوں میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں مقررین نے اس موقعے پر بلوچ پشتون اتحاد کے علمبردار اور پارٹی کے بانی رہنما بزرگ قوم وطن دوست رہنماء ملک عبد العلی کاکڑ مرحوم کے سیاسی سماجی قومی خدمات جدوجہد اور قربانیوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت و خراج تحسین پیش کیا کہ جنہوں نے اپنے پوری زندگی اصولوں پر کاربند رہ کر بلوچ پشتون قوم کو متحد کرنے سامراج دشمن قوتوں کے مظالم کا جوان مردی،استقلال، جرات ہمت اور خندا پیشانی کے ساتھ حالات اور واقعات کا مقابلہ کیا اور آخر دم تک بلوچ پشتون اقوام کے اندر نفرت, تعصب اور تنگ نظری کی خاتمے کیلئے ایک رول ماڈل رہنما کی حیثیت سے عملی کردار ادا کیا اور نیپ کے بعد آج حقیقی معنوں بی این پی نے بلوچ،پشتون اور محکوم مظلوم اقوام و کچلے ہوئے طبقات کو متحد ومنظم اور ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کا بیڑا اٹھا رکھا جوکہ غیر جمہوری قوتوں، اور مفاد پرست موقع پرست گروہء علاقائی سیاست کرنے والوں کی شکست کا سبب بنے گا اس موقعے پر کچلاک کے قبائلی رہنما ٹکری باری داد کرد،دوست محمد کرد، حاجی خان محمد کرد،حاجی نور الحق کرد،عبدالصمد کرد اور محمد نبی کرد نے اپنے دوست و اقارب و خاندانوں کیساتھ سردار آختر جان مینگل کی قیادت میں بی این پی میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا پارٹی رہنماؤں نے ٹکری باری داد کرد اور انکے ساتھیوں کو پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے پر مبارک باد پیش کی اور کچلاک پارٹی کارکنوں کو بھی دفتر کے قیام اور پروگرام منعقد کرنے پر انکا شکریہ ادا