لسبیلہ، فشریزحکام کے ناک کے نیچے مچھلی سمیت نایاب جھینگے کی نسل کشی کا سلسلہ جاری
لسبیلہ(ڈیلی گرین گوادر) لسبیلہ کے ساحلی علاقے ڈام بندر میں ممنوعہ جالوں کی یلغار محکمہ فشریز حکام کے ناک کے نیچے مچھلی سمیت نایاب جھینگے کی نسل کشی کا سلسلہ جاری مقامی ماہیگیر شدید مایوسی کا شکار. اس سلسلے میں ڈام بندر کے مقامی ماہیگیروں کے مطابق ڈام بندر کے ہور میں گجہ اور وائرنیٹ جیسے خطرناک ممنوعہ جالوں کا استعمال بے دریغ جاری انتہائی خطرناک جال گجہ اور وائرنیٹ کے استعمال سے ڈام بندر کے ساحل سمندر میں میانی ہور کے اندر مچھلی سمیت نایاب جھینگے کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے مقامی ماہیگیروں کے مطابق یہ سب محکمہ فشریز حکام کی مبینہ طور پر سرپرستی میں ہورہا ہے جو لمہ فکریہ ہے ڈام بندر میں گجہ نیٹ اور وائرنیٹ جیسے جالوں کے استعمال سے سمندری حیات کی نسل کشی ہورہی ہے یہ ممنوعہ جال سمندر میں جھاڑو پھیرنے کے مترادف ہیں ان جالوں سے انتہائی چھوٹی مچھلیاں اور جھینگے شکار ہورہے ہیں مقامی ماہیگیروں کے مطابق میانی ہور مچھلی اور جھینگے کی افزائش نسل کے لیے محفوظ جگہ ہے لیکن محکمہ فشریز حکام کی مبینہ ملی بھگت سے ممنوعہ جال گجہ نیٹ اور وائرنیٹ مافیا نے میانی ہور پر بھی حملہ کردیا ہے جس سے مچھلی اور جھینگے کی نسل کشی ہورہی ہے جو ڈام بندر کے مقامی ماہیگیروں کے لیے مایوسی کا سبب بن رہی ہے.