سرداریارمحمد رند کو پہلے سے یہ سب کچھ معلوم تھا تو پھر حکومت میں کیوں بیٹھے رہے ، ظہور آغا

لاہور(ڈیلی گرین گوادر)گورنر بلوچستان ظہور احمد آغا نے کہا ہے کہ سینیٹ اور پارلیمنٹ میں ضمیر فروشوں کی منڈیاں لگتی ہیں جسے عمران خان نے روکنے کی کوشش کی ہے،حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے،سیاسی کشیدگی نہیں ہونی چاہیے، سردار یار محمد رند کو پہلے سے یہ سب کچھ معلوم تھا تو پھر حکومت میں کیوں بیٹھے رہے،ملک میں گندم کی یکساں پالیسی ہونی چاہیے،حکومت کے ساتھ فلور ملوں کو بھی گندم خریداری کی اجازت ہونی چاہیے۔لاہور میں فلور ملز ایسوسی ایشن کے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر بلوچستان ظہور احمد آغا نے کہا کہ ہم نے جن دوست ممالک کا ساتھ دیا،ہزاروں جانوں کی قربانیاں دیں انہوں نے پھر بھی ہمیں غلط کہا، کچھ عناصر ہمارے ملکی مفادات کے خلاف پراپیگنڈہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی پسماندگی کو دور کرنے کے لئے عمران خان نے جو اقدامات اٹھائے وہ آج سے پہلے کسی نے نہیں کئے،ماضی میں صرف وعدے کئے اقدامات نہیں اٹھائے گئے، بلوچستان میں تعصب کی فضا ء میں کمی آئی ہے، اربوں روپے کے ترقیاتی کام ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں،اپوزیشن پہلے بھی کوشش کر چکی ہے، سینیٹ اور پارلیمنٹ میں ہر بل پر حکومت کو شکست دینے کی کوشش کی گئی لیکن اپوزیشن ناکام ہوئی،عمران خان نے ضمیر فروشوں کے بازار کو روکنے کے لئے اقدامات کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان ایک وار زون ہے جہاں لوگ آ جاتے ہیں،افعانستان کی وجہ سے بھی نقصان اٹھایا ہے،بلوچستان میں ہر قوم کے لوگوں میں شعور پیدا ہوا ہے،ہر انسان اپنی سوچ کے مطابق ہی بولتا ہے۔ انہوں نے سردار یار محمد رند کے حوالے سے کہا کہ اگر ان کو پہلے یہ بات پتا تھی تو وہ کیوں اس حکومت کا حصہ رہے ہیں،سردار یار محمد رند کو اگر یہ سب کچھ پتہ تھا تو وہ حکومت میں کیوں بیٹھے رہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی کشیدگی نہیں ہونی چاہیے،ہمارے ہاں انتخابات کچھ اور طریقے سے ہوتے ہیں،دنیا میں اور طریقے سے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خلوص نیت کے ساتھ ملک و قوم کی فلاح کے لئے سوچا ہے،وزیراعظم عمران خان نے جو کام کئے ہیں اس سے پہلے کبھی ایسا کام نہیں ہوئے،عمران خان نے پوری دنیا میں ملک کا نام روشن کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تک پاکستان کی تاریخ میں کسی بھی حکمران نے بلوچستان پر اتنی توجہ نہیں دی جتنی عمران خان نے دیا، وہاں 3200 کلومیٹر سڑکوں کا جال بچھایا گیا،600 ارب روپے کا ترقیاتی پیکج دیا،پہلے ہم آٹھ گھنٹے میں ژوب پہنچتے تھے آج ہم تین گھنٹے میں پہنچ جاتے ہیں،میں نے سی پیک کے افادیت سے آگاہ کیاہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں گندم کی یکساں پالیسی ہونی چاہیے حکومت کے ساتھ فلور ملوں کو بھی گندم خریداری کی اجازت ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے مل کر گندم اور آٹے کی پورے ملک میں فراہمی کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے۔فلور ملرز نے ہمیشہ اس ملک و عوام کی خدمت کی ہے میں جب عمران خان کو دیکھتا تھا تو ان کی شخصیت سے بہت متاثر ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے