تحریک عدم اعتماد سے پہلے ہی مونس الٰہی اور شیخ رشید آمنے سامنے آ گئے
لاہور: قومی اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن کی طرف سے جمع کروائی گئی تحریک عدم اعتماد سے قبل پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما، وفاقی وزیر مونس الٰہی اور وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید آمنے سامنے آ گئے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں مونس الٰہی نے شیخ رشید کو دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں ان کی عزت کرتا ہوں لیکن یہ بھول رہے ہیں اسی جماعت کے لیڈران کے بزرگوں سے آپ اپنی زمانہ طالب علمی میں پیسے لیا کرتے تھے۔
اس سے قبل وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کی طرح نہیں کہ 5 سیٹوں پر صوبے کی وزارت اعلیٰ کے لیے بلیک میل کریں۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ وہ پنجاب کی سیاست کی بات کررہے ہیں، عمران خان کے ساتھ سائے کی طرح کھڑا ہوں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ارکان کی خرید و فروخت شروع کردی گئی ہے، کبھی نہیں سوچا تھا کہ ممبر کا اتنا ریٹ لگے گا، یہ کتنے ہی پیسے لگائیں عمران خان پانچ سال پورے کریں گے۔اپوزیشن کو صلح کی پیشکش کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ہمیں صلح صفائی کی طرف جانا چاہیے، مل بیٹھ کر مذاکرات سے کوئی حل نکالنا چاہیے، الیکشن میں ایک سال رہ گیا ہے، یہ نہ ہو آپ 10 سال لائن میں لگے رہیں۔ وزیر داخلہ کی طرف سے پانچ سیٹوں کا بیان پاکستان مسلم لیگ ق کی طرف اشارہ تھا، ق لیگ کے پنجاب میں 10 اراکین اسمبلی ہیں جبکہ قومی اسمبلی میں پانچ ایم این ایز ہیں۔