عدالت آرٹیکل 199 کے تحت کاروائی عمل میں لاتے ہوئے ایک نئے وزیراعظم کے انتخاب کرنے کا حکم دیں، امان اللہ کنرانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر سینیٹر(ر) امان اللہ کنرانی نے بلوچستان ہائی کورٹ کوئٹہ میں ایک آئینی درخواست کے زریعہ رجوع کرتے ہوئے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کراچی گورنر ہاوس میں منگل کے 9 مارچ کو ایک اجتماع میں قابل اعتراض تقریر کی ہے جس میں اس نے پاکستان کے تین معزز شہریوں آصف علی زرداری کو اپنی بندوق کی تیر کے پہلے نشانے پر رکھنے کی دھمکی دی جبکہ شہباز شریف کو بوٹ پالشی و چڑاسی قرار دیا اسی طرح مولانا فضل الرحمن کے نام کو بگاڑ کر فضلو کے نام سے پکار کر ان سب کا تمسخر اْڑایا و پھبتیاں کسی ہیں پاکستان جو آئین کے تحت اس کے اندر حاکمیت اللہ کی ہے اور پاکستان آئین کے آرٹیکل 2 کے تحت اسلامی ریاست قرار دیا گیا ہے اور حکومت آئین کے آرٹیکل 31 کے تحت اسلامی اقدار کی پابندی و ترویج و نفاذ کا پابند ہے وزیر اعظم ملک کا آئین کے آرٹیکل 90 کے تحت چیف ایگزیکٹو ہونے کے ناطے اور آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق کے تحفظ کا ذمہ دار و قابل مواخذہ ہے مگر ان نے منگل کے روز اپنی تقریر میں شہریوں کی تضحیک کرتے ہوئے تمسخر اْڑا کر پھبتیاں کسی ہیں اور نازیبا القابات و الفاظ ادا کئے ہیں جس کی قرآن شریف کے سورہ الحجرات کے آیت 10 کے اندر ممانعت کے واضح احکامات موجود ہیں اس کے باوجود بحیثیت مسلمان و وزیر اعظم وہ قرآن کے احکامات کی سورہ بقرہ کے آیت 284 کے تحت پابند ہے لہٰذا وزیراعظم نے نس قرآن و آئین کے تحفظات آرٹیکل4,9,10 A,14,سمیت آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت وفاداری و احترام ظاہر نہیں کی جس کی بنا پر وہ آئین کے آرٹیکل 62(1)d,e,f آرٹیکل 62-b اور آرٹیکل 63 (g)کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے آئین کے آرٹیکل 91(5)جدول 3 میں درج اپنے حلف کی پاسداری کی بجائے پامالی کے مرتکب ہوئے ہیں لہٰذا وہ اب اپنے عہدے پر برقرار رہنے کے اہل نہیں رہے اس لئے عدالت عالیہ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت کاروائی عمل میں لاتے ہوئے ان کی تقریر کو نس قرآن و آئین کے دفعات کی روشنی میں خلاف ورزی قرار دے کر آئین کے آرٹیکل کے 63-g کے تحت اختیارات کو بروئے کار لائے ان کو اس عہدے سے نااہل قرار دیکر پاکستان میں ایک نئے وزیراعظم کے انتخاب کرنے کا حکم صادر کرے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے