لوگوں کو کتاب دوستی کی طرف راغب کرکے آگئے بڑھنے کی کوشش کررہی ہے، نوابزادہ لشکری رئیسانی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان پیس فورم کے سربراہ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کتاب دوست تحریک روایتی سماج کوکتاب کیساتھ منسلک، لوگوں کو کتاب دوستی کی طرف راغب کرکے آگئے بڑھنے کی کوشش کررہی ہے، جیسے کہ شہید نواب غوث بخش رئیسانی نے ایک نیم زرعی معیشت کو سائنٹیفک زرعی معیشت اور سماج میں اپنی محنت، کاوشوں اور علم سے تبدیل کیا۔ یہ بات انہوں نے سراوان ہاوس کوئٹہ میں نوشکی کیڈٹ کالج کی لائبریری کیلئے 250 کتابوں کا تحفہ دینے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر بلوچستان پیس فورم کے وائس چیئرمین ظفر صدیق، نوشکی کیڈٹ کالج کے محبوب علی و دیگر بھی موجود تھے،نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ چیف آف سراوان سابق گورنر بلوچستان شہید نواب غوث بخش رئیسانی ترقی پسند انسان تھے انہوں نے نیم روایتی زرعی سماج کو سائنٹیفک بنیادوں تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ان کی محنت، کاوشوں اور علم سے لوگوں کی زرعی معیشت میں بہتری آئی ان کے اس اقدام کو ذمہ دار لوگ مزید آگئے بڑھاتے تو یقینا صوبے کے لوگ آج پانی کے سنگین بحران سے دوچار نہ ہوتے، انہوں نے کہا کہ سماج میں اجتماعی لاعلمی اور کتاب سے دور ہونے سے ہمیں دیگر بحرانوں کے ساتھ ساتھ پانی جیسے سنگین بحران کا بھی سامنا ہے ان بحرانوں سے اپنے سماج کو نکالنے کیلئے میں نے اور میرے ساتھیوں نے بلوچستان میں کتاب دوست تحریک کا آغاز کیا تاکہ لوگ کتاب کیساتھ منسلک ہوکر دنیاکے جدید علوم کیساتھ جڑے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان پیس فورم کے قیام کا مقصد شہید نواب غوث بخش رئیسانی کی طر ح علم وادب کو آگئے بڑھاکر اپنے پسماندہ و افراتفری کے شکار سماج کو علم و کتاب کیساتھ منسلک کرکے درپیش چیلنجز کا جدید دور کے تقاضوں کے مطابق مقابلہ کرتے ہوئے ترقی و خوشحالی کے نئے دور کا آغاز کرنا ہے تاکہ پسماندہ سماج ترقی اور خوشحالی کی طرف جائے اور سیال قوموں کیساتھ آنکھیں سے آنکھیں ملاکر اپنی آئندہ نسلوں کیلئے باوقار منزلوں کا تعین کریں اور ایک نئے سنجیدہ، کتاب سے جڑے سماج کی تشکیل ممکن ہو اگر ہم روایتی سماج سے آگئے بڑھ کر کتاب کیساتھ منسلک ہوں گے تو ہی سائنس وٹیکنالوجی ہمیں اس پسماندگی اور بحرانوں سے نکال کر جدید دنیا کی طرف لے کر جائیگی، انہوں نے کتاب دوست تحریک کے ان تمام رضا کاروں کا شکریہ ادا کیا جو بلوچستان اور بلوچستان سے باہر کتاب دوست تحریک کا حصہ بن کر سماج کو کتاب دوستی کی طرف راغب کرکے آگئے بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں