عمران خان جتنے خوف زدہ ہوں گے ان کا لہجہ اتنا ہی تلخ ہوگا، بلاول بھٹو زرداری

گجرات(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم پریشانی اور خوف میں گھبرا کر گالم گلوچ پر اتر آئے ہیں، یہ جتنے خوف زدہ ہوں گے ان کا لہجہ اتنا ہی تلخ ہوگا۔

وزیرآباد روانگی سے قبل بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم جتنی بھی گالم گلوچ کرلیں لیکن خود کو بچا نہیں سکتے۔انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر تمام جماعتیں متفق ہیں، ہم سب محنت کررہے ہیں کہ مل کر اس نالائق حکومت کو گھر بھیج کر عوام کے لیے ریلیف کا بندوبست کریں۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کا معاملہ ابھی زیرغور ہے لیکن ہمارا ٹارگٹ یہ سلکیٹد وزیراعظم ہے جسے ہٹا کر ہم شفاف الیکشن منعقد کروانا چاہتے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پہلے وزیراعظم کہہ رہے تھے کہ انہیں نکالا تو وہ اور خطرناک ہو جائیں گے، یہی تو ہمارا مطالبہ ہے کہ آپ اس ملک کو جتنا نقصان پہنچا چکے ہیں وہ اب مزید نقصان برداشت کرنے کا اہل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہار جیت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہوتی ہے، لیکن ان شااللہ ہم کامیاب ہوں گے، ہم نے پہلے بھی سینیٹ میں یہ کرکے دکھایا ہے اور ایک بار پھر کرکے دکھائیں گے۔بعد ازاں گجرات میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے عوامی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ووٹ نہیں امپائرکی انگلی کی وجہ سےاقتدارمیں ہیں، جو لوگ انہیں اقتدار میں لائے یہ ان ہی کی جانب دیکھتے رہتے ہیں اور عوام پستے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے پاس 24 گھنٹے ہیں، استعفیٰ دے دیں اور گھر جائیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم وہاڑی میں بڑے بڑے دعوے کررہے تھے، اب ہمت ہے تو ہمارے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے اسمبلی توڑیں اور الیکشن لڑیں، انہیں پتا لگ جائے گا کہ عوام کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ہم لاہور میں تھے جو ’گو سلیکٹڈ گو‘ کے نعرے سے گونج اٹھا، اب ہم اسلام آباد کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام کے ہر طبقے کا معاشی قتل کیا ہے، بس بہت ہوگیا اب کٹھ پتلی حکومت کو گھر جانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کا ہر وعدہ جھوٹا ہے، انہوں نے ہر بات پر یوٹرن لیا، موجودہ حکومت عوام پر بوجھ ڈالتی رہی لیکن امیروں کو اربوں روپے کی ایمنسٹی اسکیم دے رہی ہے،حکومت کی معاشی پالیسی عوام کو تکلیف اور امیروں کو ریلیف پہنچانا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے