بلوچستان کا مسئلہ طاقت سے نہیں بلکہ بات چیت اور احساس محرومی کے خاتمے سے حل ہو گا، میرعبدالقدوس بزنجو
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ طاقت سے نہیں بلکہ بات چیت اور احساس محرومی کے خاتمے سے حل ہو گا ہر چند سال بعد پیدا ہونے والی شورش کو طاقت کے زریعہ دبایا گیا لیکن اس کا مستقل حل نہیں نکالا گیا شورش میں بلوچستان کے نوجوانوں کو استعمال کیا جاتا رہا جسکا سب سے زیادہ نقصان ہماری یوتھ کو پہنچا ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائیزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس میں بزریعہ ویڈیو لنک شر یک ہوتے ہوئے کیا،وزیراعلیٰ نے بلوچستان کی صورتحال اور معروضی حالات پر ٹھوس موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان نصف پاکستان ہے جہاں بے پناہ قدرتی وسائل ہیں ہمیں سب سے پہلے نوجوانوں کے زہنوں میں قائم اس تاثر کو دور کرنا ہوگا کہ ان کے صوبے کے وسائل انکے لیے نہیں بلکہ دوسرے صوبوں کے لیے برؤے کار لائے جاتے ہیں جس سے نوجوانوں اور دیگر لوگوں میں احساس محرومی جنم لیتا ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کو سمجھنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ صوبے کا رقبہ بڑا اور یہاں کے مالی وسائل انتہائی محدود ہیں جنکے زریعہ ترقی نہیں کی جاسکتی ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ باہر بیٹھے لوگوں سے سنجیدہ بات کرنے کی ضرورت ہے صوبائی حکومت اس حوالے سے پیش رفت کر رہی ہے اور باہر بیٹھے لوگوں سے رابطے کیے جارہے ہیں تاکہ وہ وطن واپس آکر قومی دھارے اور سیاسی عمل میں شریک ہو سکیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم و ہنر سے آراستہ کرنے اور تعمیری سرگرمیوں میں انگیج کرنے کی ضرورت ہے نوجوانوں کو ملک کے اچھے تعلیمی اور فنی اداروں میں بھجوا کر انکی سوچ و فکر میں مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ لوگوں کو اچھی تعلیم بنیادی سہولتیں روزگار اور اپنے وسائل کا اختیار ملے گا تو وہ پہاڑ والوں اور ملک دشمن قوتوں کی جانب نہیں دیکھیں گے بلکہ اپنے روزگار اور اپنے خاندان پر توجہ دینگے انہوں نے اپنی حکومت کی چار ماہ کی کارکردگی کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے ہزاروں آسامیاں مشتہر کی ہیں اور ان پر اہلیت اور شفافیت کے ساتھ بھرتی کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے جبکہ گریڈ 16 اور اس سے اوپر کی سیکڑوں آسامیوں پر پبلک سروس کمیشن کے زریعہ بھرتی کا عمل شروع کیا گیا ہے فوج کے تعاون سے بارڈر ٹریڈ کھول کر لوگوں کے روز گار کو تحفظ دیا جارہا ہے بلوچستان کی ساحلی حدود میں غیر قانونی ٹرالنگ کا خاتمہ کیا گیا ہے قومی شاہراہوں سے غیر ضروری چیک پوسٹوں کو ختم کیا گیا جو عوام کے روزگا ر میں مسائل و مشکلات کا باعث تھیں انہوں نے کہا اپنے نوجوانوں کو ملک کے اچھے ووکیشنل اداروں میں ہنر سکھانے کے لیے صوبائی حکومت نے دو ارب روپے کا انڈومنٹ قائم کیا ہے جس سے ہمارے نوجوان باعزت روزگار حاصل کرنے کے قابل ہو سکیں گے وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے مثبت اثرات آئیندہ دو سے تین ماہ میں سامنے آئینگے لوگ پہاڑوں سے اتر کر قومی دھارے میں شامل ہونگے وزیراعلیٰ نے ریکو ڈک اور دیگر اہم امور پر معاونت کی فراہمی پر وزیراعظم اور آرمی چیف کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کی بھرپور توجہ آئندہ بھی بلوچستان کو حاصل رہے گی وزیراعظم نے وزیراعلیٰ کے موقف کو سراہتے ہوئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ ہم نے بلوچستان حکومت کو ساتھ لیکر چلنا ہے انہوں نے وزیراعلیٰ سے کہا کہ وہ جلد ان سے ملاقات کر کے بلوچستان کے امور کو حتمی شکل دینگے قبل ازیں وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد اور امن و امان کی مجموعی صورتحال کا جائیزہ اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں شریک چیف سیکریٹری مطہر نیاز رانا ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ ہاشم خان غلزئی اور آئی جی پولیس محسن حسن بٹ نے اجلاس کو متعلقہ امور پر بریفنگ دی جبکہ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اجلاس میں کئی ایک اہم فیصلے کیے گیے اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان میں شامل صوبے سے متعلق نکات پر انکی روح کے مطابق عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا اجلاس میں آئی ڈی پیز کی رجسٹریشن اور تصدیق کے لیے محکمہ داخلہ میں خصوصی سیل کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا اجلاس میں کوئٹہ سیف سٹی پراجیکٹ کی تکمیل میں حائل رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کرنے اور فارنزک لیب کے منصوبے پر فوری عملدرآمد کے آغاز کا فیصلہ بھی کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ امن کے قیام کے حوالے سے وابستہ عوامی توقعات پر پورا اترنے کے لیے متعلقہ اداروں کو اپنی بھرپور صلاحتیں برؤے کار لانا ہونگی وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ قانون کے نفاذ کے زمہ دار اداروں کے درمیان مربوط کوآرڈینیشن اور معلومات کے تبادلہ کے نظام کو صوبے اور ضلع کی سطح پر مستحکم بنایا جائے انہوں نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ عوام کی جان مال کا تحفظ حکومت کی زمہ داری ہے جس سے عہدہ برا ہونے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی انہوں نے کوئٹہ سمیت تمام شہروں میں پیٹرولنگ میں اضافہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متحرک اور فعال رکھنے کی ہدایت کی وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت صوبے میں بہتر ماحول کے قیام کے لیے سب سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہے اور ملک سے باہر بیٹھے لوگوں سے بھی بات چیت کے لیے رابطے جاری ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ امن کے قیام کے حوالے سے صوبے کے نوجوان فیصلہ کن کردار کے حامل ہیں نوجوانوں کی سوچ صیح سمت میں رکھنا اور انکی رہنمائی حکومت اور معاشرے کی بھی زمہ داری ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حکومت کی پالیسی ہے کہ نوجوانوں کو تخریبی اور غیر صحمتندانہ سرگرمیوں سے دور رکھنے کے لیے معیاری تعلیم،فنی تربیت اور میرٹ اور صلاحیت کی بنیاد پر روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں اس حوالے سے کسی بھی قسم کی کوتاہی اور غیر زمہ دارانہ رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا اس موقع پر آئی جی پولیس نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ بھوسہ منڈی میں پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے والے دہشت گرد عناصر کا سراغ لگا لیا گیا ہے جبکہ فاطمہ جناح روڈ بم دھماکے کے زمہ داروں تک جلد پہنچ جائینگے اور دونوں واقعات کے مجرمان جلد قانون کے کٹہرے میں ہونگے۔