معاشرے خواتین سے ہی بنتے ہیں ہر ماں باپ کو چاہئے کہ اپنی بچیوں کو تعلیم دلوا کر معاشرے کا کارآمد شہری بنائے،بشریٰ رند
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)پارلیمانی سیکرٹری برائے سوشل ویلفیئر و اطلاعات بشریٰ رند نے کہا ہے کہ معاشرے خواتین سے ہی بنتے ہیں ہر ماں باپ کو چاہئے کہ اپنی بچیوں کو تعلیم دلوا کر معاشرے کا کارآمد شہری بنائے مجھے فخر ہے کہ میں بھی ایک بیٹی ہوں اور خاتون ہونے کے ناطے میرا بھی فرض ہے کہ میں ہر ایک کو اس کی بچی کی تعلیم اور پیغام پاکستان کے بارے میں آگاہی فراہم کروں،ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے ملک کے دفاع اورترقی کیلئے ہم انکے شانہ بشانہ ہیں،پاکستان ایسی ایٹمی قوت بن چکا جو دنیا کے کسی بھی ملک کو آنکھیں دکھاسکتاہے،ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی میں دختران پاکستان کانفرنس کا انعقادکے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوتے کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ وائس چانسلر ایس بی کے ڈاکٹر ساجدہ نورین اور ڈائریکٹر اسلامک ریسرچ ڈاکٹر ضیالحق بھی تھے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری بشریٰ رند نے کہا کہ میں نے 18سال کی عمرسے تعلیم کے حوالے سے کام شروع کیاحالات ایسے نہیں تھے کہ میں ایجوکیشن کا بڑا ادارہ شروع کرتی تو میں نے تعلیم اپنے گھر سے شروع کی لڑکیوں کی مفت تعلیم کے لئے کام کیا انہوں نے کہا خواتین اعلیٰ تعلیم حاصل کریں اور یہ نہ سوچیں کہ انہیں نوکریاں نہیں مل رہیں وہ اپنے گھروں میں اپنے بچوں کی بہتریں تعلیم وتربیت پر اپنی صلاحتیں خرچ کرکے انہیں معاشرے کاایک کامیاب اور موثر شہری بنائیں انہوں نے کہا کہ خواتین اپنے گھرانوں کو تعلیم یافتہ بنا رہی ہیں وہ بڑا کام کررہی ہیں،انہوں نے کہا کہ یورپ خواتین کی آزادی اور حقوق کی بات کرتا ہے لیکن اسلام ہمیں چودہ سوسال قبل یہ آزادی اور حقوق دے چکا ہے،انہوں نے کہا کہ بطور مسلمان ہم اس آزادی کا مثبت استعمال کریں گے منفی نہیں،انہوں نے مزید کہا کہ آج کل وہ ممالک جہاں جنگ ہو رہی ہے جیسے یوکریں، کشمیر،فلسطین وہاں کے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک نعمت خداوندی ہے اور ہمارے پاس بہترین فوج اورایٹمی طاقت ہے آج ہم دنیا میں جسے چاہیں آنکھیں دکھا سکتے ہیں اور اپنے دفاع کیلئے سربلند کر کے کھڑے ہیں،انہوں نے کہا کہ جو قومیں ایٹمی پاور نہیں اور انکے پاس اچھی فوج نہیں وہ لاوارث ہیں انہوں نے کہا ہماری فوج بارڈ ر پر اپنی جانوں کا نذرانہ دیکر ملک کی اور ہماری حفاظت کر رہی ہے،ایسے حالات میں ہم ماؤں،بہنوں اور بیٹیوں کا فرض بنتا ہے کہ ہم انکے شانہ بشانہ ہوں اور بیرونی قوتوں کی اس ملک کے خلا ف تمام سازشیں ناکام بنا دیں اور اپنی نئی نسل کی تربیت پر خاص نظر رکھیں،انہوں نے کہا کہ ہمارے دین میں ہے کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے جبکہ کچھ لوگ کہتے ہم کسی کو مار کر آزاد ہوگئے ہیں،یہ سوچ بدلنا ہوگی،انہیں نے کہا جو لوگ ایسا کرتے ہیں وہ اللہ تعالیٰ کے مجرم بھی ہیں اور اس دنیا کے بھی انہوں نے کہا ہمیں بلوچستان اور پاکستان کی ترقی کیلئے خواتین کی تعلیم پر توجہ دینا ہو گی، اگر ہم اسلام کی تاریخ کا مطالعہ کریں تو خواتین نے مردوں کے شانہ بشانہ کام کیا حتیٰ کہ میدان جنگ میں خواتین زخمیوں کی مرہم پٹی اور دیگر علاج کرتیں،انہوں نے کانفرنس میں شریک طالبات اور خواتین کو کہا کہ آپ باحوصلہ ہیں آپ کو ملکی ترقی وخوشحالی کے لئے آگے آنا ہوگا،انہوں نے کہا کہ دختران پاکستان اس ملک کی بھلائی کے لئے بھر پور کردار اداکریں،پارلیمانی سیکرٹری بشریٰ رند نے تمام حاضرین کے ساتھ ملکر پاکستان زندہ باد کا فلک شگاف نعرہ بھی بلندکیا، تقریب سے وائس چانسلر ساجدہ نورین اور ڈاکٹر ضیاالحق سمیت مختلف فیکلٹیزکے ٹیچرز کے ساتھ طالبات نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ پیغام پاکستان کی فاطمہ خان نے بھی شرکت کی ور کہا کہ ہمیں دختران پاکستان کے اس پیغام کے لئے ہر فورم پر آواز کو بلند کرنا ہوگی تاکہ ہم اپنی بچیوں کے حقوق کے لئے کچھ کر سکیں، اس موقع پر طالبات نے مختلف ملی نغمے اور ٹیبلوز بھی پیش کئے۔