گندم خردبرد کیس میں جرم ثابت، احتساب عدالت نے پی آر سی انچارج حب لسبیلہ کو 11 ماہ قید اور 95۔8 ملین روپے جرمانے کی سزا سنادی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) احتساب عدالت کوئٹہ نے قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کا جرم ثابت ہونے اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر اور پی آر سی انچارج حب لسبیلہ انور قمبرانی کو 11 ماہ قید اور 95۔8 ملین روپے جرمانے کی سزا سنادی ہے۔ ملزم کا سرطان آخری سٹیج پر ہونے اور شدید علالت کو مدنظر رکھتے ہوئے معزز عدالت کے جج منور احمد شاہوانی نے تعزیرات پاکستان کی شق 382 بی کے تحت ملزم کو سزا میں رعایت دی۔ قومی احتساب بیورو بلوچستان کی جانب سے سینئر پراسیکیوٹر ضمیر چھلگری نے کیس کی پیروی کی، نیب بلوچستان کی تحقیقاتی ٹیم نے ملزمان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیاتو معلوم ہوا کہ ملزم اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر انور قمبرانی نے پی آر سی سینٹر حب میں انچارج کی حیثیت سے کام کرتے ہوئے ہزاروں گندم کی بوریوں میں خرد برد کی جس سے قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، نیب بلوچستان نے ملزمان کے خلاف تحقیقات مکمل کرکے ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کرادیا تھا۔ جس پر معزز احتساب عدالت کوئٹہ نے آج فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو قید و جرمانے کی سزا سنادی ہے۔عدالت کے فیصلے اور نیب کے قانون کے مطابق ملزم دس سال کے لئے کسی بھی عہدے کے لئے نا اہل تصور کیا جائے گا، ملزم کسی بھی بینک سے کسی قسم کا قرض اور مالی فائدہ نہیں حاصل کر سکے گا،واضح رہے کہ حال ہی میں معزز عدالت نے پی آر سی حب لسبیلہ میں گندم غبن کے مرکزی ملزم اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر اور انچارج پی آر سی حب لسبیلہ امیر بخش کھوسہ کو5سال قید اور 10 کروڑ 52 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے، مزید برآں احتساب عدالت نے گزشتہ دو ماہ میں چار مختلف کرپشن کے کیسز میں نیب بلوچستان کی تحقیقات اور دلائل کی روشنی میں متعدد ملزمان کو کڑی سزائیں سنائیں ہیں۔