بلوچستان کا مستقبل روشن ہے ترقی کے لئے حالات کا سازگار ہونا لازمی ہے، چیف سیکرٹری بلوچستان

پنجگور (ڈیلی گرین گوادر) چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر رانا نے کہا کہ بلوچستان کا مستقبل روشن ہے ترقی کے لئے حالات کا سازگار ہونا لازمی ہے ہم بہتری کی جانب بڑھ رہے ہیں،عوام کی عزت نفس مجروح نہیں ہونے دینگے،بارڈر پر ٹریڈ کی ذمہ داریاں ضلعی انتظامیہ کے سپرد کی گئی ہے، ڈپٹی کمشنر بارڈر ٹریڈ کے معاملات دیکھیں گے عوام کے روزگار کا تحفظ کرکے انہیں مزید ریلیف دینے کے لئے کام جا ری ہے، بارڈر پر مزید پوائنٹ کھولے جائیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجگور میں آل پارٹیز بارڈر ٹریڈ یونین،حق دو تحریک اور علاقہ معتبرین کے ساتھ ایک اہم اجلاس کے دوران کیا،اس موقع پر اے سی ایس ڈویلپمنٹ، اے سی ایس ہوم بھی انکے ہمراہ تھے،ڈپٹی کمشنر پنجگور عبدالرزاق ساسولی اور اسسٹنٹ کمشنر گوارگو برکت علی بلوچ نے ائیرپورٹ پر چیف سیکرٹری بلو چستان کا استقبال کیا اور ڈپٹی کمشنر نے چیف سیکرٹری کو بارڈر کے معاملات شہر میں ترقیاتی منصوبوں اور امن وامان کی صورتحال پر بریفنگ دی، چیف سیکرٹری مطہر رانا نے کہا کہ بلوچستان کا مستقبل روشن ہے حکومت کی کوشش ہے کہ عوام کے لئے زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقعے پیدا کرکے انکی معیار زندگی بہتر بنائی جائے گی،انہوں نے کہا کہ بارڈر پر کھانے پینے کی اشیاء لانے پر کوئی پابندی نہیں ہے حکومت پاکستان مکران کے لئے ایران سے جو بجلی حاصل کررہا ہے اس کی کیفسٹی بڑھانے کے لئے ایرانی حکام سے بات چیت کررہے ہیں،صوبائی حکومت کی کوشش ہے کہ ایران سے بجلی کا مسئلہ بہتر ہو، انہوں نے کہا کہ بارڈر پر اب اختیار مقامی انتظامیہ کے پاس ہے اور ڈپٹی کمشنر بارڈر ٹریڈ کو دیکھے گا اور انتظامیہ کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ صوبائی حکومت کے فیصلوں پر عمل درآمد کرائیں،اگر بارڈر کے معاملات پر رکاوٹیں ہیں تو مجھے بتایا جائے لوگوں کو جو بھی مسئلہ درپیش ہوگا وہ کسی دوسرے ادارے سے رابطہ کرنے کے بجائے انتظامیہ کے ساتھ براہ راست رابطہ کریں،پنجگور کے لئے فلائٹ کی بحالی متعلقہ ذمہ داروں سے بات کریں گے،چیف سکرٹری نے بارڈر پر ایک سو لیویزجوانوں کی نفری تعینات کرنے کی ہدایت کردی تاکہ وہ جوائنٹ ڈیوٹی کرسکیں،انہوں نے ڈپٹی کمشنر سے کہا کہ عوام سے مزید روابط بڑھانے کے لئے کھلی کچہری منعقد کریں حکومت کا کام عوام کی خوشحالی اور معیار زندگی بہتر بنانا ہے،عوام کے عزت نفس سے کھیلنے کی اجازت کسی کو نہیں دینگے چائے اس کا تعلق کسی بھی ادارے سے ہو اسے عوام کی عزت نفس مجروح کرنے نہیں دیا جائے گا،بارڈر پر لیویز جوانوں کی سہولت اور رہائش کے لئے ایک کروڑ روپے دینگے،ایران سے یوریا کھاد درآمد کرنے کے لئے وفاق سے بات کریں گے یہ وفاقی سبجیکٹ ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ عوام کو سستے داموں یوریا کھاد ملے،اگرلوگوں کو یوریا ایران سے سستی پڑتی ہے تو ایران سے یوریا کھاد لانے کے مسئلے پر وفاقی حکومت سے بات کریں گے،انہوں نے کہا کہ پنجگور ایک زمانے میں پرامن اور محبتوں کا شہر رہا ہے اور یہاں کے لوگوں پر ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ سابقہ روایات کو برقرار رہ کر مثبت سوچ کے ساتھ اپنے معاملات آگے بڑھائیں،انہوں نے کہا کہ بارڈر پر گر کے مقام پر عوام کی سہولت کے لئے بھی ایک گیٹ کھول رہے ہیں جو مسائل وفاق سے کنسرن ہیں وہ وفاقی اداروں سے ڈسکس کرکے حل کرائیں گے جو صوبائی حکومت کی ذمہ ہیں وہ ہم اپنے تہیں دیکھیں گے بجلی کے مسئلے پر ایران کے ساتھ دو میٹنگیں ہوئی ہیں، ایرانیوں کا کہنا ہے کہ جب ہم 80 میگاواٹ بجلی سپلائی کرتے ہیں تولوڈ بڑھنے کی وجہ سے سسٹم ٹرپ کرجاتا ہے مسئلہ حل کرانے کے لئے دونوں سائیڈ سے دو فوکل پرسن مقرر کردئیے گئے ہیں جواپس میں رابطے میں رہتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے