ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی وفات سے بلوچ سیاست کا ایک اہم باب بند ہوگیا،میر کبیر محمد شہی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر میر کبیر احمد محمدشہی نے بزرگ بلوچ رہنماء ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی ناگہانی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ بلوچستان اور پاکستان کے سینئر ترین سیاسی رہنماوں میں سے تھے انکی وفات سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورا ملک قومی حقوق، پائیدار جمہوریت کے قیام اور آئین کی حکمرانی کے لئے جدوجہد کرنے والی ایک سنجیدہ رہنماء اور توانا آواز سے محروم ہوگیا ہے، ڈاکٹر عبدالحئی نے بلوچ قومی سیاست میں اہم قائدانہ کردار ادا کیا وہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، بلوچستان نیشنل موومنٹ اور نیشنل پارٹی جیسی قومی سیاسی تنظیموں اور جماعتوں کے بانی قائدین میں سے تھے، بلوچ قومی تحریک اور سیاست کو منظم کرنے اور عام آدمی کو سیاست میں متحرک کرنے میں انکا تاریخی کردار رہا انکی وفات سے بلوچ سیاست کا ایک اہم باب بند ہوگیا۔ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے مثالی سیاست کی اور اپنی طرز سیاست کی وجہ سے انکا ہمیشہ ایک ممتاز مقام رہا اور وہ ہمیشہ عام آدمی سے قریب اور عوام ہی کے درمیان رہے۔ اقتدار اور مراعات کی انکے نزدیک کوئی اہمیت نہیں تھی اسی لیے انہوں نے ہمیشہ عوامی اور نظریاتی سیاست کو بلوچستان میں فروغ دیا۔ وہ بلوچ سیاسی کارکنوں کی کئی نسلوں کے سیاسی استاد اور قائد رہے اور آخری دم تک اپنے اصول و نظریات پر قائم، قومی جدوجہد سے وابستہ اور پیران سالی کے باوجود عملی سیاست میں متحرک رہے۔ سیاست میں ہمیشہ انکا ایک اصولی موقف رہا اور ملک کے اعلی ترین ایوان ہوں، پاکستان کے چوک اور چوراہے یا بلوچستان کے گلی محلے اور عوامی اجتماعات، انہوں نے ہمیشہ دلیری سے بلوچ مسئلہ اور اپنا موقف بیان کیا اور ظالم حکمرانوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑے رہے۔ انہوں نے ایک بامقصد زندگی گزاری اور انکی تمام زندگی جدوجہد سے عبارت رہی جوکہ تمام سیاسی کارکنوں کے لئے ایک مثال ہے۔ انکی وفات ایک قومی سانحہ ہے اور نیشنل پارٹی غم کی اس گھڑی میں انکے خاندان کے ساتھ برابر کی شریک ہے۔ قومی جدوجہد کی صورت میں ڈاکٹر عبدالحئی کے سیاسی ورثے کی حفاظت اور اسکا فروغ تمام بلوچ عوام اور سیاسی کارکنوں کی ذمہ داری ہے۔