اب مودی سے مناظرہ کی نہیں اپنے محاسبہ کا وقت ہے، امان اللہ کنرانی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر سینیٹر(ر) امان اللہ کنرانی نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بھارتی ہم منصب کو کشمیر کے موضوع پر مناظرہ کا چیلنج دینے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہی عمران خان ہے جس نے بھارتی عام انتخابات سے قبل نریندر مودی کی بے جے پی کے کامیابی کے لئے دْعائیں کی تھیں اور ان کی از خود اْمید تھی مودی کے زریعے مسئلہ کشمیر کے حل میں سہولت پیدا ہوں گی،عمران خان کی دعاوں کے عین مطابق مودی و بے جے پی عام انتخابات میں کامیاب ہوئے اور مودی نے اپنی سہولت کے عین مطابق متنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے برعکس اپنا حصہ بنا کر بھارتی آئین بدل ڈالا اب عمران خان کی جانب سے ان کو مناظرہ کی چیلنج کشمیر ہائی وے کو سری نگر ہائی وے قرار دینے اور مائی بوبی کی طرح تالیاں بجانے کے مترادف ہیں، انہوں نے کہا کہ اب مودی سے مناظرہ کی نہیں اپنے محاسبہ کا وقت ہے،انہوں نے کہاکہ عمران خان مبارزہ بہت ہوچکاUNOقرارداد کی موجودگی میں الفاظ نہیں عملی اقدام کی ضرورت ہے تاکہ کشمیر پر بھارت سے تنازعے کے 75 سالہ جنگی کیفیت کاخاتمہ ہو، دفاعی اخراجات،اسلحہ، ایٹمی دوڑ کی رسہ کشی میں کمی آئے،ہمارے اداروں کے بقول بلوچستان میں بھاری مداخلت کاتدارک و امن و امان کا مسئلہ حل ہو اور ملک کی خطیر رقم کا وفاقی و صوبائی بجٹ دفاعی و اندرونی سلامتی کے تحفظ کے نام پر خرچ کئے جانے کی بجائے یہ بجٹ ملک کی ترقی و عوام کی فلاح،قرضوں کی ادائیگی میں صرف و استعمال ہو جس سے امن و آتشی خوشحالی و استحکام پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکے ورنہ کھوکھلے نعروں سے نہ کشمیر پاکستان بن سکے گا اور نہ ہی اپنے ملک کا دفاع و داخلی سلامتی میں یکسو ہوسکیں گے،مشرقی پاکستان کی علیحدگی ہماری ناعاقبت اندیشی سے بھارتی مداخلت کو دعوت دینے کی ایک زندہ مثال ہے ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے۔