معدنی وسائل کے باوجود صوبے کے عوام غربت اوربیروزگاری میں مبتلا ہیں، میرخالد لانگو
ڈیرہ اللہ یار (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان کی قبائلی شخصیت و سابق وزیر خزانہ میر خالد خان لانگو نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ایسا کوئی رہنماء جو اسلام آباد کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر سکے اور صوبے کے حقوق لے سکے،بلوچستان کے فیصلے آج بھی اسلام آباد میں ہوتے ہیں احساس محرومیاں ختم کرنے کے لئے اپنے فیصلے آپ کرنا ہونگے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرکٹ ہاوس ڈیرہ اللہ یار میں قبائلی شخصیت واجہ بشیر احمد لانگو کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے پرتکلف ظہرانے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،میر خالد لانگو نے کہا کہ ریکوڈک سی پیک اور سیندک سمیت دیگر معدنی وسائل کے باوجود صوبے کے عوام غربت اور بیروزگاری میں مبتلا ہیں،صوبے کے وسائل بھی عوام کی تقدیر نہیں بدل رہے ہمارے وسائل دیگر صوبوں پر خرچ ہو رہے ہیں،انکا کہنا تھا کہ جام کمال ذاتی طور پر اچھے انسان ہیں تاہم جام کمال خان حکومت کی تبدیلی جام کمال خان کے اپنے فیصلوں کے باعث آئی،جام کمال خان صوبے کو اپنی اسٹیٹ بنا کر چلا رہے تھے، موجودہ وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو اب تک بہتر پرفارمس کر رہے ہیں بدقسمتی سے بلوچستان میں وزیراعلیٰ کے امیدوار زیادہ ہوگئے ہیں یہی وجہ ہے کہ کوئی بھی حکومت طاقتور ثابت نہیں ہو پا رہی،ہماری وفاداریاں صوبے سے ہونی چاہیں تو یقینا ہماری تقدیر بدل سکتی ہے، سب سے پہلے ہمیں اپنے فیصلوں کا اختیار اپنے ہاتھ میں لینا ہوگا، انہوں نے کہا کہ کمی کوتاہیاں ہر حکومت اور ہر جماعت میں ہوتی ہیں تاہم بلوچستان عوامی پارٹی اپنا بنیادی نعرہ بلوچستان کے فیصلے بلوچستان میں ہونے کے دعوے سے منحرف ہوچکی ہے۔