نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی ودیگر کے خلاف ایف آئی آرواپس لی جاے، طاہرحسین ایڈووکیٹ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)ممتاز قانون دان طاہرحسین ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کے خلاف ایف آئی آردرج کرکے انہیں اشتہاری قراردیناسیاست سے روکنے اوردیوارسے لگانے کے مترادف عمل ہے، سیاسی رہنماء ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں،
وزیراعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آئینی اختیارات استعمال کرکے ایف آئی آرواپس لینے کے احکامات جاری کریں، حکومتی اقدام کے خلاف بہت جلد عدلیہ سے رجوع کریں گے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے وائس فاربلوچ مسنگ پرسنزکے چیئرمین نصراللہ بلوچ کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ نوابزادہ ھاجی لشکری رئیسانی ودیگر سیاسی جماعتوں کے رہمناؤں نے جون 2021کو لاپتہ افرادکے کیمپ کادورہ کیااورپھرپرامن احتجاج کرکے ہاکی چوک پرعلامتی دھرنادیاتاہم حکومت کی جانب سے ان کے خلاف ایف آئی آردرج کی گئی اورکسی کواطلاع دیئے بغیر انہیں اشتہاری قراردیاگیا، سیاسی رہنماایسے ایف آئی آراوراچھے ہتھکنڈوں سے ڈرتے نہیں ہم بھی اس کاسامناکریں گے،
انہوں نے کہا کہ ”سواس“ کے نام سے ایک ادارہ بنایاگیا ہے جہاں پر اشتہاری افراد کے شناختی کارڈنمبردرج کئے جاتے ہیں اوروہ باہرکہیں بھی سفرنہیں کرسکتا، نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کوسیاسی میدان سے آؤٹ کرنے کیلئے سازش کے تحت یہ کوششیں کی جارہی ہیں اس موقع پر وائس فاربلوچ مسنگ پرسنزکے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا کہ وائس فارمسنگ پرسنزایک غیر سیاسی تنظیم اورہمارے ممبران بھی غیر سیاسی اورلاپتہ افراد کے لواحقین ہیں ہم گزشتہ13سالوں سے لاپتہ افرادکی بازیابی کیلئے جوڈیشری کے ساتھ مل کرآئینی جدوجہدکررہے ہیں
اس کیلئے ہم سپریم کورٹ تک بھی گئے اورکہا کیہ جو ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں ہم ان کے ساتھ نہیں انسانی ہمدردی کے تحت جبری گمشدگیوں کامسئلہ حل کرنے کیلئے ان کے قانونی طریقے سے ٹرائل کیاجائے کیونکہ جوبھی لاپتہ ہیں ان کاگھرانہ متاثر ہے اوروہ ذہنی مریض بن گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ لاپتہ افرادکے معاملے میں وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم سے بھی بات چیت کی انہوں نے بھی بتایاکہ ملک میں مبینہ طورپرگمشدگیاں ہورہی ہیں اوروزیراعظم مسئلہ حل کرناچاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس معاملے میں ہم نے اسپیشل کورٹ بنانے کامطالبہ کیا اورفوجی ٹرائل کرنے کوبھی قبول کیا کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ جبری گمشدگیاں بندہوں اورماورائے آئین اقدامات کاسلسلہ روکاجائے، انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی، وائس فارمسنگ پرسنزکء وائس چیئرمین ماماقدیربلوچ اوردیگر سیاسی رہنماؤں کی آوازدبانے کی کوشش ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان اس ایف آئی آرکوختم کریں اگرنہیں کیاتوہم پرامن احتجاج میں مزیدشدت لاکراس کو پاکستان بھرمیں پھیلائیں گے، ہمارے ساتھ شریک معززشخصیات کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں حاجی لشکری رئیسانی کو پارلیمنٹ کے بعد عوام سے دوررکھنے کی سازش سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ایڈووکیٹ طاہرحسین نے کہا کہ 2018میں غیر منصفانہ انتخابات کے ذریعے جعلی لوگوں کوکوئٹہ کے شہریوں پرمسلط کیاگیا
انہوں نے کہا کہ نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی اوران کے سیاسی رفقاء کو پارلیمنٹ سے باہررکھنے کے بعد اب ایسے ہتھکنڈے اورکیسزمیں الجھاکرعوام سے دوررکھنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ مقدمات میں الجھ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جون2021میں کوروناوائرس کے حوالے سے اتنی سختیاں نہیں تھے تاہم حکومت کے ایف آئی آرمیں 270، کارسرکارمیں مداخلت، کورونا وائرس کے پھیلاؤاوردیگردفعات شامل کئے گئے ہیں
انہوں نے کہا کہ آئین کاآرٹیکل 15بولنے اورکہیں بھی جانے کی آزادی کی ضمانت دیتی ہے اورریاست شہری کے جان ومال کے تحفظ کاذمہ دارہے مگرحکومت ایسے اقدامات کرکے آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح گزشتہ روزمحسن بیگ کیساتھ کیاگیا اورانہوں نے عدلیہ سے رجوع کیاہم اس عمل کی مذمت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایف آئی آرواپس نہیں لیاتوجلداس کے خلاف عدلیہ سے رجوع کریں گے۔