کل اور پچھلے کچھ دنوں کے واقعات دیکھ کرپرویزمشرف کے آخری دن یاد آگئے ،مریم نواز
اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ نیب کے پاس ثبوت نہیں ہیں اس لیے التوا لے رہے ہیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنماء مریم نواز نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئےبتایا کہ نیب نے اپنا تیسرا پراسیکوٹر تبدیل کر لیا ہے اور عدالت نے نیب کو 4 ہفتوں کی مہلت دی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر نیب کے پاس ثبوت ہوتے تو ججزمانگ چکے ہوتے، پہلے نیب نے 2 ماہ کے لیے کرونا کی وجہ سے سماعت نہیں کی اور اب یہ سب بہانے ہیں کیونکہ ان کے پاس ثبوت نہیں ہے۔مریم نواز نے کہا کہ ججز سے بھی درخواست ہے کہ اگر ثبوت نہیں ہیں تو فیصلہ ہونے دیں، ثبوت مانگے گئے ہیں تو نیب غائب ہوگیا ہے۔
محسن بیگ سے متعلق بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کل اور پچھلے کچھ دنوں کے واقعات دیکھ کرپرویزمشرف کے آخری دن یاد آگئے جب ججزکو ایک قلم کی طاقت سے گھر بھیج دیا گیا تھا اور چیف جسٹس آف پاکستان کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا گیا تھا۔انھوں نے مزید کہا کہ محسن بیگ نے جب تنقید کی تو حکومت سے برداشت نہ ہوسکا۔ محسن بیگ سمیت پی ٹی آئی کی پوری صحافیوں کی جماعت نے بے جا تنقید کی تھی تو پاکستان مسلم لیگ نے تو کسی کو جیلوں میں نہیں ڈالا تھا، اس معاملے پرعمران خان کی ذہنی حالت پر ترس آتا ہے۔
مریم نواز نے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ خاتون اول ہمارے لیے احترام کے قابل ہیں لیکن وہی معیار مرحومہ کلثوم نواز کے لیے بھی ہونا چاہیے تھا۔ جب کلثوم نواز اسپتال میں داخل تھیں تو ان کی تصاویر لینے پی ٹی آئی کے لوگ بھیس بدل بدل کر اسپتال میں آتے رہتے تھے۔ لندن میں جب والدہ کی عیادت کے لیے فلیٹ سے اسپتال جاتے تو پی ٹی آئی کے لڑکے نام لے لے کر گالیاں دیتے تھے۔
انھوں نے مزید کہا کہ میرے بچوں اور حسین نواز کے بیٹے پر پی ٹی آئی پر حملہ کیے گئے اور گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں انتخابی مہم کے دوران پی ٹی آئی کے وزراء نے اخلاق سے گری ہوئی باتیں کیں،اس وقت جب وزراء نے مجھ پر ذاتی حملہ کئے توعمران خان تالیاں بجا کر شاباش دیتے رہے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ پٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے تمام اشیاء ضروریہ کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں،پٹرول اسٹیشنوں پرعام پاکستانی حکومت کو کس طرح کی بدعائیں دیتا ہے وہ ہم بتانہیں سکتے،کیا ان بدعائیں دینے والوں کے گھروں پر بھی ایف آئی اے بھیجوائیں گے،حکومت نے غلط کام کیا ہے تو تنقید برداشت کرنے کا حوصلہ رکھیں۔
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کے جرائم کی فہرست کافی طویل ہے،عمران خان کی جرائم میں سرفہرست سرکاری خرچ کے اوپر4 سال انتقام لینے کے سواء کچھ نہیں۔ ان کے پاس احساس رکھنے والا دل نہیں،صرف حسد کی آگ بجھانے کے لیے قوم کا پیسہ جھونکا گیا اور ذاتی تسکین کی خاطر اداروں کو ذاتی لڑائی میں دھکیلا۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کو وزیراعظم ہاؤس کے کسی کمرے میں بند کردینا چاہیے کیوں کہ عمران خان جہاں جاتے ہیں ملک کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں، اگرعمران خان کہیں پر جارہے ہیں تو ان کو روکنا چاہیے۔عوام اور اقتدار کی جنگ میں عمران خان نے ملک اور عوام کا جو حال کیا ہے اس سے پاکستان ایک ایک دن میں ایک سال پیچھے جارہا ہے۔ اتحادیوں سمیت سب کو عوام کی آواز پر لبیک کہنا چاہئے۔
مریم نواز نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) نےعدم اعتماد پر جو پلان تیار کیا ہےعوام اس وقت سب کی طرف دیکھ رہے ہیں، اگراپوزیشن اس وقت کچھ نہیں کرتی ہے تو لوگ ہم سے پوچھیں گے کہ آپ کہاں تھے۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان اپنی آخری اننگ کھیل رہے ہیں جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع پر بات قبل از وقت ہے۔