میڈیکل طلباء کی رجسٹریشن کا صوبائی حکومت سے کوئی تعلق نہیں، نور محمد دمڑ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) سینئر صوبائی وزیر خزانہ نور محمد دمڑ نے کہا ہے کہ میڈیکل کالجز کے طلباء نے کمشنر آفس کے قریب دھرنا دیا ہے جس سے مذاکرات کئے گئے تاہم انہوں نے ہماری بات نہیں اور سڑک کو بلا ک کررکھا ہے، طلباء نے تین سال بڑھا ہے تو وہ ٹیسٹ دینے سے کیوں کترا رہے ہیں، میڈیکل طلباء کی بڑی تعداد ٹیسٹ دینا چاہتی ہے لیکن ایک مخصوص گروپ ان پر بھی دباؤ ڈال رہا ہے،میڈیکل طلباء کی رجسٹریشن کا براہ راست صوبائی حکومت سے کوئی تعلق نہیں لیکن اسکے باوجود وزیراعلیٰ اس مسئلے کے حل کے لئے خود اسلام آباد میں موجود ہیں حکومت کی شرافت کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے،بولان دھرنے کے شرکاء جس شخص کی گرفتار کا مطالبہ کر رہے ہیں وہ عدالت سے ضمانت قبل از گرفتار ی پر موجود ہیں، وزیراعلیٰ ٹیم کے کپتان ہیں وہ جس وزیر کو چاہیں تبدیل کر سکتے ہیں ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے، یہ بات انہوں نے صوبائی وزیر مبین خلجی کے ہمراہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔صوبائی وزیر نور محمد دمڑ نے کہا کہ میڈیکل کالجز کے طلباء جو کافی دنوں سے احتجاج پر ہیں نے کمشنر آفس کے سامنے دھرنا دیا ہے ہم نے ان سے مذاکرات کے ذریعے دھرنا ختم کرنے کی کوشش کی تاہم افسوس کی بات ہے کہ انہوں نے ہماری بات نہیں سنی اور تاحال سڑک کو بند کیا ہوا ہے جس سے عام عوام کو مشکلات کا سامنا ہے انہوں نے کہا کہ میڈیکل طلباء کی رجسٹریشن کا براہ راست صوبائی حکومت سے کوئی تعلق نہیں لیکن اسکے باوجود وزیراعلیٰ اس مسئلے کے حل کے لئے خود اسلام آباد میں موجود ہیں انہوں نے کہا کہ پی ایم سی کا خصوصی اجلاس وزیراعلیٰ کی کوششوں سے منعقد ہوا جس میں چیف سیکرٹری اور انکی ٹیم نے بھرپور طور پر طلباء کا کیس پیش کیا سابق وزیراعلیٰ نواب اسلم رئیسانی نے بھی چیئر مین پی ایم سی سے ملاقات کی پی ایم سی نے مزید دس دن کا وقت مانگا ہے ہماری حکومت بچوں کی اچھی تعلیم اور روشن مستقبل کو اہمیت دیتی ہے لیکن اسکے لئے اداروں کی ساکھ کو نقصان نہیں پہنچایا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ ہم ایک ملک میں رہتے جہاں کے ادارے ہیں اور ایک نظام ہے جسکو ہم اپنے طابع نہیں کرسکتے اور نہ ہی کسی ادارے پر ناجائز دباؤ ڈال کر اپنی ناجائز بات منوا سکتے ہیں طلباء کا مطالبہ ہے کہ ہم اپنا میڈیکل کمیشن بنایں جو کہ ممکن نہیں دنیا پہلے ہی سے ہماری ڈگریوں کو تسلیم نہیں کرتی ہے بچوں کے والدین غور کریں کہ انکے بچے کس طرف جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ میڈیکل طلباء کی بڑی تعداد ٹیسٹ دینا چاہتی ہے لیکن ایک مخصوص گروپ ان پر بھی دباؤ ڈال رہا ہے جو بچے میڈیکل کے تیسرے سال میں MCQ ٹیسٹ سے گھبرا رہے ہیں وہ آگے چل کر میڈیکل جیسی اہم فیلڈ میں کیا کرینگے اس کا اندازہ کیا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ دنیا کس تیزی سے طب کے شعبہ میں ترقی کر رہی ہے کیا وہ ہمارے ایسے طلباء کی تعلیم کو تسلیم کریگی جو انٹری ٹیسٹ دینے کی صلاحیت بھی نہیں رکھتے حکومت تحمل سے ہر کسی کی بات سنتی ہے لیکن اسکا یہ مطلب نہیں کہ حکومت کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جائے دھرنوں اور احتجاج کا رجحان نقصان دہ ہے سیاسی جماعتوں کو بھی غور کرنا چاہیے کہ وہ کن روایات کو پروان چڑھا رہی ہیں آج ہماری حکومت کل دوسروں کی ہوگی انہوں نے کہا کہ کیو ایم سی کے ملازمین کی تنخواہوں پینشن اور صفائی کے فنڈز کی منظوری لوکل کونسل کمیشن نے دی ہے اور صوبائی کابینہ نے بھی فنڈز کے اجراء کی منظوری دے دی ہے فنڈز کل تک جاری ہو جائیں گے لوکل کونسلز کے افسران کی زمہ داری ہے کہ وہ بروقت بجٹ بنا کر لوکل کونسل کمیشن میں پیش کریں لوکل کونسل کمیشن میں بھی اصلاحات لائی جائیں گی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قانون کے سامنے کوئی بھی زور آور نہیں ہے بولان دھرنے کے شرکاء جس شخص کی گرفتار ی کا مطالبہ کر رہے ہیں وہ پہلے سے ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ ہماری ٹیم کے کپتان ہیں وہ جس وزیر کو چاہیں تبدیل کر سکتے ہیں اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہے ہم انکے ساتھ ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے