والدین کی صحیح تربیت سے کل کے معصوم بچے آج موتی اورہیرے بن کر ملک وملت کے خوشحالی کے باعث بنیں، مولانا عبد الرحمن
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) جامعہ ادارہ القرآن والعلوم الاسلامیہ محمدی مسجد سیٹلائٹ ٹاؤن کی سالانہ تقریب ختم قرآن وختم بخاری زیر صدارت جامعہ کے مدیر اور جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر شیخ الحدیث مولانا عبد الرحمن رفیق منعقد ہوئی، جس سے استاد العلماء مولانا عزیز الرحمن، پیر طریقت ڈاکٹر عبدالسلام، جے یوآئی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری مولانا مفتی محمد روزی خان، اور دیگر علماء نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدارس اسلامیہ علوم قرآنی کو محفوظ رکھنے کا شاہکار ہیں،اولادکو ڈاکٹر،انجینئر، بیورو کریٹ، سول سروس میں آفسر بنانے سے پہلے اچھا مسلمان بنانا والدین کی ذمہ داری ہے، تمام علوم کے حصول کا محور و مرکز قرآنی علوم تک رسائی ہے، والدین کی صحیح تربیت سے کل کے معصوم بچے آج موتی اور ہیرے بن کر ملک وملت کے استحکام اور خوشحالی کے باعث بنیں، والدین کی عدم توجہی اور صحیح تربیت سے محرومی کی وجہ سے کل کے معصوم بچے آج جرائم پیشہ بن کر ڈاکو،چور اور سماج دشمن کہلائے جانے لگے، قرآن مجید کو طاقوں میں سجانے کے بجائے ان کے نور سے نسل نو کو منور کیا جانا ضروری ہے، مدارس کے منتظمین نے دن رات ایک کرکے بچوں کی تعلیم و تربیت میں عظیم الشان خدمات سر انجام دے رہے ہیں، ان کی قدر دانی کی جائے، اسلام کے اس نور کو ہم تک پہنچانے میں صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نے برصغیر پاک و ہند سمیت پوری دنیا تک پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کا پیغام پہنچانے کے لیے سخت محنت کی، اس کی واضح مثال صوبہ سندھ کے ضلع سکھر میں محبوب گوٹھ اور پشاور کے قریب علاقوں میں صحابہ کرام کی قبریں موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ علم اور دین داری کے اعتبار سے آگے والوں کی پیروی کرنی چاہیے جبکہ دنیا اور دولت کے اعتبار سے پیچھے والوں یعنی غربا اور مساکین کی زندگیوں کو دیکھنا چاہئیے، کیونکہ دنیا کی خواہش کبھی بھی پوری نہیں ہوگی،لاکھ پتی کروڑ پتی ارب پتی بننے کی سبقت انسان کو قبر تک لے جاتی ہے پھر قبر کی مٹی ان کا پیٹ بھر دیگی، انہوں نے کہا کہ دینی تعلیم کا مقصد اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی کا حصول ہے، نصرت الہی ہمارے ساتھ شامل ہوگی،مدارس دینیہ شرح خواندگی میں میں اضافہ کرتے ہوئے امن و آشتی کا درس دے رہے ہیں، دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں جس کے ذریعے سے اللہ دین کی خدمت ہم سیکرارہے ہیں انہوں نے کہا کہ مغربی دنیا نے دینی مدارس کو مٹانے کا تہییہ کررکھا ہے اور یہاں کہ غلامانہ ذہن رکھنے والوں اور برسر اقتدار رہنے والوں نے بھی اس میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ہے،لہذا ہمیں اتحاد و اتفاق اپنے اکابر پر اعتماد اور مدارس کے معاملات میں دیانت اور تقویٰ کا اہتمام کرناچاہیے اس ملک کو حاصل کرنے اور اس کے مقاصد کی بقا کیلئے دینی مدارس اور اس کی خدمات پوری دنیا میں روز روشن کی طرح واضح ہے اور اس کی سالمیت اور بقاء کیلئے مدارس کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں،پاکستان بننے کے بعد ملک کے اندر گنے چنے مدارس تھے اب ہمارے اکابرین کی برکت سے مدارس کی تعداد ہزاروں میں ہوگئی ہیں کہ دین دشمن قوتیں اب ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں، مقررین نے نئے فضلاء کے خاندانوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے تاکید کی انہیں آگے بھی اسلام کے شعبہ جات کے لئے وقف کریں،اس موقع جامعہ کے مدیر اور جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے شیخ الحدیث مولانا عبد الرحمن رفیق کو کامیاب علمی خدمات پر زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا، تقریب میں جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے سیکرٹری جنرل حاجی بشیر احمد کاکڑ، صوبائی معاون سالار حاجی رحمت اللہ کاکڑ،حافظ مسعود احمد، سیکرٹری اطلاعات عبدالغنی شہزاد، سالار حافظ سید سعداللہ آغا، حافظ سراج الدین،مولانا حافظ سردار محمد نورزئی، مولانا حکیم حبیب اللہ، حاجی قاسم خان خلجی، حاجی ولی محمدبڑیچ، حاجی محمد شاہ لالا مولانا محمد طاہر توحیدی، مولانا مولانامفتی نیک محمد فاروقی، مولانامفتی محمد ابوبکر،مفتی محمد عارف شمشیر، حاجی محمد خان کبزئی، مولانا سید محمد شاہ آغا، سمیت بڑی تعداد میں علماء اور اساتذہ نے شرکت کی۔