صوبائی اسمبلی اورکا بینہ سے اپیل کرتاہوں ازسرنوحلقہ بندیوں کے لئے قانونی سا زی کی جائے، میرمحمد یونس بلو چ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) سابق ڈپٹی میئر میر محمد یونس بلو چ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن بلو چستان نے ایک نو ٹیفیکیشن کے تحت کوئٹہ شہر کے حلقے ختم کر کے سائیڈ ایریاکو دئے ہیں جبکہ شہر کے حلقے ختم ہو گئے ہیں یا دوسرے حلقوں میں ضم ہو گئے ہیں، اس طرح سائیڈ ایریا بھی متاثرہو ئے ہیں جبکہ حلقہ بندیاں کم از کم 8000اور زیا دہ سے زیا دہ 12000کی آبادی پر ہو نی چاہیے تھی، کوئٹہ شہر میں 120 وارڈ بنتے ہیں، زیا دہ وارڈ ہو نے سے شہر کی تر قی اورصفائی کا نظام اور عوامی رابطہ زیا دہ آسان تھا، انہوں نے کہاکہ صوبائی اسمبلی اور کا بینہ سے اپیل کر تاہوں از سر نو حلقہ بندیوں کے لئے قانونی سا زی کی جائے، انہوں نے کہاکہ اگر 20000آبادی پر الیکشن کمیشن نے بلوچستان اسمبلی بذ ریعہ لوکل گور نمنٹ منظوری سے ہوا ہو گا اسی طرح دوبارہ نظر ثانی کے لئے اسمبلی کے فورم پر لایاجائے، انہوں نے کہاکہ تمام حلقوں پر راتوں رات نئے نمائندے کامیاب ہوجائیں گے اور سابق کونسلرز دیکھتے رہ جائیں گے، انہوں نے کہاکہ یہ کام ہما رے نمائندوں کا ہے اس مسئلے کو ذاتی مسئلہ سمجھ کر اسمبلی کے فورم پر لایاجائے، انہوں نے کہاکہ کوئٹہ کے شہریوں اور کونسلروں نے اپنے اپنے تحفظات، اعتراضات اور تجا ویزریجنل الیکشن کمیشن کے دفتر میں جمع کردی ہیں اور انہی کی تجا ویز پر حلقہ بندیاں بنائی جائیں، کونسلروں کو اپنی حدود کا پتہ ہے،انہوں نے کہاکہ کوئٹہ میں بلدیا ت واحد ادارہ ہے جو کو نسلر وں کی کار کرد گی میں نمایارہا ہے، بہت جلد کونسلر، میئر، ڈپٹی میئر، چیئر مین اور وائس چیئر مین کا اجلاس طلب کیاجائے گااور اس اہم مسئلہ پر بات ہو گی۔