نیب بلوچستان کی کارروائی، ڈائریکٹر تھری اے الائنس کراچی سے گرفتار
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) قومی احتسا ب بیورو بلوچستان نے تھری اے الائنس فراڈ کیس میں اہم پیشرفت کرتے ہوئے اربوں روپے فراڈ میں مفرور فراڈ کمپنی کے ڈائریکٹر کامران انجم عابدی کو کراچی سے گرفتار کر لیا ہے، ملزم وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد سے روپوش تھا، ڈی جی نیب بلوچستان کی ہدایات پر مرکزی ملزم کاشف قمر کی گرفتاری کے لئے بھی سرتوڑ کوششیں جاری ہیں۔ ملزم کو احتساب عدالت کوئٹہ پیش کر کے آٹھ روزہ ریمانڈ حاصل کر کے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔واضح رہے نیب بلوچستان کو ملنے والی شکایات اور ابتدائی چھان بین سے پتہ چلا کہ 3A الائنس نامی کمپنی نے کوئٹہ سمیت اندرونِ بلوچستان اور سندھ کے چندشہروں میں اپنے دفاتر بنا کر عوام سے اربوں روپے سرمایہ کاری کی مد میں وصول کئے، سرمایہ کاری کرنے والوں کو کچھ عرصہ منافع کی رقم بھی ملتی رہی لیکن ملزمان اچانک تمام دفاتر بند کر کے روپوش ہو گئے۔ عوام الناس کی جانب سے شکایات موصول ہونے پر ڈی جی نیب بلوچستان نے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیتے ہوئے تھری الائنس کمپنی کے خلاف فوری تحقیقات کا حکم دیا۔نیب بلوچستان انٹیلی جینس ٹیم کی مسلسل نگرانی کے بعد کیس میں مطلوب اب تک ملزمان ندیم جگا، احمد جان، جلات خان، شادی خان شاہد گل اور سید میر کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ کیس کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے جعلساز کمپنی کے ڈائریکٹر کامران انجم عابدی کو بھی کراچی سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ عوام الناس سے فراڈ کیس میں مرکزی ملزم کاشف قمر سمیت 25 افراد کے خلاف تقریبا 7 ارب روپے فراڈ کا ریفرنس بھی احتساب عدالت کوئٹہ میں دائر کیا جا چکا ہے۔ کیس کا مرکزی ملزم کاشف قمر تاحال روپوش ہے، تاہم مرکزی ملزم کی جلد ازجلد گرفتاری کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ ملزم جلد ہی قانون کے کٹہرے میں ہوگا۔