فیول ایڈجسٹمنٹ کا فارمولا صرف حکومت کی آمدن کا ذریعہ ہے، رحیم آغا

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) انجمن تاجران بلوچستان (رجسٹرڈ) کے صدر رحیم آغا،عمران ترین،حاجی نصرالدین کاکڑ، حاجی یعقوب شاہ کاکڑ، میر رحیم بنگلزئی، حیدر آغا، عبد الجبار تینو، محمد حسین، محمد جان آغا درویش، ولی افغان، حاجی ظہور کاکڑ، اسلم اچکزئی، خان کاکڑ، نعمت ترین،امردین آغا، بسم اللہ ترین، حاجی شفیع آغا، حاجی قیوم خلجی، امردین آغا،حاجی، حاجی حسن خلجی، منظور ترین، فیض محمد داوی، محمد طاہر جدون، غنی آغا اور دیگر عہدیداران نے اپنے مشترکہ بیان میں حکومت کی جانب سے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 3 روپیہ 10 پیسے اضافی اور گردشی قرضوں کو بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافہ کرکے کم کرنے کے منصوبے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کا فارمولا صرف حکومت کی آمدن کا ذریعہ ہے جبکہ اس سے عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملتا اور کہا ہے کہ گردشی قرضے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں اور اس کا سارا بوجھ عوام اور تاجروں پر ٹیکس کی مد میں ڈال دیا جاتا ہے اور جس سے براہ راست مہنگائی بڑھ جاتی ہیں اور حکومت نے جو بھی قرضے لئے ہیں انسے عوام پر ایک بھی خرچ نہیں ہوا بھگتنا عوام کو پڑتا ہیں اور بیروزگاری میں اضافہ ہوجاتا ہے بیان میں کہا ہے کہ حکومت زمینداروں کو کھاد کی فراہمی میں بھی ناکام رہی ہے اور اب تک مارکیٹ میں کھاد نایاب ہے اور اگر زمینداروں کو مقررہ وقت پر کھاد میسر نہ ہو تو انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑیگا اور کہا ہے حکومت کھاد کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھائے اور بلوچستان کے زمینداروں کیلئے کھاد پر سبسڈی فراہم کریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے