کوئٹہ، میونسپل کارپوریشن کے ملازمین تین ماہ سےتنخواہوں سے محروم،احتجاج جاری

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان میونسپل کارپوریشنوں اور میونسپل کمیٹیوں کے مزدور و ملازمین تنخواہوں سے محروم، غریب ملازمین کے بچے کئی شہروں میں دو تا تین ماہ سے تنخواہوں کے واجبات کی ادائیگی نہ ہونے پر فاقوں کا شکار، بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی جاری صوبائی حکومت ماہانہ تنخواہوں کے فنڈز کی فراہمی میں بھی مسائل کا شکار تو کہیں افسران کے تبادلے اور کہیں عدالتوں سے سٹے آرڈر تنخواہوں کی بروقت ادائیگی نہ ہونے کی وجوہات بن گئے توکہیں محکمہ فنانس و دیگر محکموں کی کمیشن اور بھتہ خور مافیا نے میونسپل کارپوریشنوں اورمیونسپل کمیٹیوں کے غریب مزدروروں و ملازمین کے مسائل میں اضافہ کرکے انہیں فاقوں پر مجبورکردیا ہے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں عملہ صفائی کی مد میں تعینات سینکڑوں ڈیلی ویجز و عارضی ملازمین تین تین ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں جو کسی بھی المیہ سے کم نہیں، غریب ملازمین کے بچے بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں جب مزدور کو اس کاپسینہ خشک ہونے سے قبل اجرت نہیں ملتی تو مزدور کو بھی اپنے حق میں اوزار چھوڑ کر اپنا حق منوانے کیلئے آواز بلند کرناہوگی بلوچستان لیبر فیڈریش حکومت کی اس نا اہلی اور مزدور دشمن اقدامات پر صوبے بھر میں میونسپل کارپوریشنوں و میوسنپل کمیٹیوں کے محنت کشوں کو کام چھوڑ ہڑتال کی کال دیتی ہے بروز سوموار صوبے بھر میں بھر پور احتجاج کیا جائے گا، ان خیالات کا اظہار بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر خان زمان چیئر مین حاجی بشیر احمدسیکرٹری جنرل قاسم خان سینئر نائب صدر حاجی عزیز شاہوانی اور فیڈریشن کے مرکزی رہنماں عبدالمعروف آزادعابد بٹ محمد عمر جتک منظور احمد دین محمد محمد حسنی عارف خان نچاری سیف اللہ ترین ملک وحید کاسی فضل محمدیوسفزئی ظفر خان رند حاجی غلام دستگیر، عبداللہ مینگل عبدالستار لاسی، نصیر احمد رند، محمد رفیق بندیجہ، مشتاق احمد، طاہر وکٹر سہوترا امان اللہ، حبیب اللہ شیخ اور دیگرمزدور و ملازم تنظیموں کے رہنماں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ملازمین و مزدورتنخواہوں اورپنشن نہ ملنے پر کئی روز سے سراپا احتجاج ہیں یہ پہلا موقع تھا کہ کسی نا اہل حکومت نے کرسمس کے موقع پر شہر میں صفائی کانظام بہتر بنانے والے مزدوروں و ملازمین کو انکے اوور ٹائم کے واجبات ادا نہیں کئے جس سے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کے مسیحی ملازمین مایوسی کا شکار ہوئے اسی طرح ڈیلی ویجز ملازمین جو دن رات شہر کا کچرہ ٹھکانے میں مصروف تھے انہیں تین ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں ہوئیں ایسی صورتحال میں کام چھوڑ کر سڑکوں پر نکلنا اور آواز بلند کرنا انکا بنیادی حق ہے جس بلوچستان لیبر فیڈریشن غافل نہیں اور حکومت سے بار بار مطالبہ کرتی آرہی ہے کہ ان ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جائیں محکمہ واسا جو کوئٹہ کی سب سے بڑی واٹر سپلائی اتھارٹی ہے اس کے ملازمین و مزدور بھی تنخواہوں اورپنشن سے محروم ہیں اور حکومتی پالیسیوں سے شدید نالاں ہیں دوسری جانب سبی لورالائی قلات چمن ژوب ڈیرہ اللہ یار ڈیرہ مراد جمالی منجھی شوری اوستہ محمد حب مسلم باغ سمیت دیگر اضلاع میں بھی تنخواہوں کی ہر ماہ لیٹ ادائیگی، معمول بن چکی محکمہ بلدیات لوکل گورنمنٹ اور محکمہ خزانہ کے نا اہلی کی وجہ سے کئی سال قبل ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین اپنی گریجویٹی پنشن اور دیگر مراعات سے محروم ہیں اور اندرون بلوچستا ن نوبت روزانہ کی بنیاد پر دھرنوں اور احتجاج تک پہنچ چکی ہے اندرون بلوچستان دو دو ماہ سے غریب ملازمین و مزدور سراپا احتجاج ہیں حکومت ٹس سے مس ہوئی نہ ہی متعلقہ اداروں نے اس اہم مسئلے حل میں کوئی پیش رفت کی ہے کہیں صوبائی کابینہ کی منظوری کا نام لیکر کہیں محکمہ فنانس کو سمریوں کے ارسال کرنے کا بہانہ بنایا جارہا ہے تو کہیں جاری ہونیوالی سابقہ اور نئی گرانٹ میں گھپلوں کا ذکر کرکے غریب مزدوروں و ملازمین کو ٹرخایا اورلولی پاپ دی جارہی ہے مزدور رہنماں نے کہا کہ صوبے میں قانون ہے نہ کہیں اس کی عملداری نظر آتی ہے ادارے اور نظام مفلوج ہوچکے وفاقی حکومت نے ابھی آئی ایم ایف کی شرائط تسلیم ہی تو کی ہیں اس کے اثرات سب سے پہلے بلوچستان میں نمودارہوگئے ہیں بلوچستان بھر کے میونسپل ملازمین اپنے سو فیصد جائز حقوق کیلئے کام چھوڑ ہڑتال کریں اور تنخواہوں پنشن کی ہر ماہ لیٹ ادائیگی اور حکومت کے مظالم پر رونے دھونے کی بجائے اپنے اوزاروں کیساتھ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں حکومتی ایوانوں کے باہر بھر انداز میں آواز بلند کی جائے تاکہ ان نا اہل و ظالم حکمرانوں کو احساس ہو کہ بلوچستان میں شہروں اور اداروں کا نظام چلانے والا 80 فیصد عملہ مزدور و محنت کش اپنے حقوق کیلئے متحد اور منظم ہیں بلوچستان لیبر فیڈریشن میونسپل ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور حکومتی نا اہلی کیخلاف بروز سوموار 14 فروری کو کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان بھر پور احتجاج کرے گی اور سخت لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے