چیف جسٹس مہنگائی کا ازخود نوٹس لیں اور 22 کروڑعوام کو انصاف مہیا کریں، میرعبدالکریم نوشیروانی
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر نائب صدر اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت مہنگائی کی لپیٹ میں ہے 22کروڑ عوام دن بدن حکومت کی جانب سے لگائے گئے ٹیکسز کی وجہ سے سخت پریشانی اور ذہنی کوفت کا شکار ہیں عوام کی نظریں سپریم کورٹ پر مرکوز ہیں میری چیف جسٹس سپریم کورٹ سے اپیل ہے کہ وہ اس مہنگائی کا ازخود نوٹس لیں اور 22کروڑ عوام کو انصاف مہیاکریں۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کرنے والے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ ملک میں عوام کی طرف بڑھتا ہوا مہنگائی کا یہ طوفان اس سے قبل 74 سال میں ہم نے نہیں دیکھا۔ عوام نان شبینہ کے محتاج ہو کر رہ گئے اور خودکشیوں پر مجبور ہیں۔ اس مہنگائی سے کرپشن، دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے۔ عوام کی آج آخری امید قانون ہے اور انکی نظریں سپریم کورٹ پر مرکوز ہیں کہ اگر اس کے بعد کہیں سے انصاف ملا تو وہ سپریم کورٹ ہے انہوں نے مزید کہا کہ میری وزیراعظم عمران خان سے بھی یہ اپیل ہے کہ وہ اپنے غیر ترقیاتی بجٹ میں کٹ لگائیں۔ لگڑری گاڑیاں، عیاشیاں اور بیرون ملک دورے بند کریں۔ پاکستان آج معاشی لحاظ سے اس پوزیشن میں نہیں کہ وہ ان غیر ترقیاتی اخراجات کا متحمل ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان بڑے بڑے غیر ضروری پروجیکٹس پر بھی پابندی لگائے جو کہ کرپشن کا موجب بنتے ہیں اور عوامی مفادات کے خلاف ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں صورتحال یونہی رہی تو حکومت جون کے بعد ملازمین کی تنخواہیں دینے کے قابل بھی نہیں رہے گی۔ میری ان طاقتوں سے بھی یہ گزارش ہے جنہوں نے اس ملک کی بقاء و سلامتی کیلئے قسم کھا رکھی ہے کہ وہ اس کا ہر سطح پر دفاع کریں گے۔ ملکی معیشت کو بہتر بنانے اور حکومت کو صحیح راستہ پر ڈالنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ آج ملک میں بھوک و افلاس کے ساتھ ساتھ دہشت گردی اور کرپشن عروج پر ہے اس کی بنیادی وجہ یہی مہنگائی ہے۔ اسے کنٹرول کیا جائے ورنہ ملک کی بقاء و سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی اور عوام غلط راستے اپنائیں گے۔ حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ عوام کو اس طوفان سے بچانے کیلئے بہتر حکمت عملی اپنائے ورنہ یہ طوفان اس حکومت کو بھی اپنے ساتھ بہا لے جائے گا۔