بلوچستان کے عوام لاوارث ہے کوئی پرسان حال نہیں ہے، مولانا عبدالرحمن رفیق
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے ضلعی امیر مولانا عبدالرحمن رفیق سینئرنائب امیر مولانا خورشید احمد ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ مولانا شیخ عبد الاحد مولانا اشرف جان مولانا عبدالغفور مدنی مولانا حکیم حبیب اللہ بڑیچ معاون سیکرٹری اطلاعات مولانا محمد طاہر توحیدی حافظ خلیل احمد سا رنگزئی میر فاروق لا نگو حاجی قاسم خان خلجی ملک نصیر احمد کاکڑ مولانا مفتی ابوبکر حافظ رحمن گل حافظ دوست محمد نے کہا کہ بلوچستان کے عوام لاوارث ہے کوئی پرسان حال نہیں ہے عوام کو زندگی کا کوئی سہولت میسر نہیں ہے بالخصوص صوبائی دارالحکومت کوئٹہ شہر میں عوام زندگی کے ہر قسم بنیادی سہولیات سے محروم ہے بلوچستان سے نکالنے والے گیس سے اپنا ہی صوبہ کے عوام محروم ہیں گیس کمپنی بلوچستان کے عوام کو ذلیل و خوار کرنے کی درپے ہیں انہوں نے کہا کہ گیس پریشر کی مشکلات نے عوام کو ذہنی مریض بناد یا ہے چیف جسٹس بلوچستان گیس محکمہ کے ظالمانہ نظام کا نوٹس لے سریاب روڈ سبز ل روڈ کلی چلتن رہیسانی ہزار گنجی مشرقی بائی پاس مغربی بائی پشتون باغ نواکلی پشتون آباد کچلاک کے عوام سراپا احتجاج بن گئے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کے ساتھ بالخصوص کوئٹہ شہر کے عوام کے ساتھ ظلم اور ناانصافی کو کسی صورت میں برداشت نہیں کریں گی انہوں نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے سازش کے تحت صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے عوام کو محرومیوں کی طرف دیکھلا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے ہر فورم پر موثر انداز میں آواز اٹھائی گی جمعیت علماء اسلام عوامی مسائل سے غافل نہیں ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوامی نہیں سلیکٹیڈ امپورٹیڈ پیراشوٹرز اور سیاسی لوٹوں کا ایک مجمع ہے اس لیے ان کو عوام کے بنیادی مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے پچھلے سال بھی کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں میں گیس پریشر کی مشکلات کو دور نہیں کیا گیا تو جمعیت علماء اسلام سخت احتجاج ریکارڈکرائیں گے عوام کو کسی صورت میں گیس محکمہ کے اعلی حکام کے رحم و کرم پر نہیں چوڑا سکتا ہے وزیر اعلی بلوچستان فوری طور پر گیس پریشر کی کمی کا ازخود نوٹس لے بصورت دیگر جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ عوامی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی احتجاج تحریک سے دریغ نہیں کریں گے انہوں مزید کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اسمبلی اسبلی پریشر کے خلاف آواز اٹھائی