ٹھارویں ترمیم کے بعد بلوچستان میں 70 سے زائد صوبائی قوانین بنائے گئے ہیں،ڈاکٹر ربابہ بلیدی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد بلوچستان میں 70 سے زائد صوبائی قوانین بنائے گئے ہیں جبکہ 30 قوانین جائزہ عمل مکمل کرکے متعلقہ انتظامی محمکوں کو ضروری کارروائی کے لئے ارسال کردئیے گئے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوموار کو یہاں محکمہ قانون لیجسلیشن سیکشن کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری قانون(لیجسلیشن سیکشن)شوکت علی ملک نے پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور کو اپنے شعبے کی کارکردگی سے متعلق آگاہ کیا ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹیز بل کا قانونی جائزہ مکمل کردیا گیا ہے، عمل درآمد متعلقہ فورم کی ذمہ داری ہے یونیورسٹیز بل ایک جامع امبریلا لاء ہے جس پر عمل درآمد سے تمام جامعات کے انتظامی امور یکساں ہوجائیں گے، پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ کم عمری کی شادی، صحت عامہ، ہوم بیسڈ ورکرز، واٹر ٹیکس، فوڈ اتھارٹی، ٹریفک انجئنرنگ، ای اسٹیمپنگ، اور انسانی حقوق سمیت دیگر مسودہ جات پر قانونی جائزہ مکمل کرلیا گیا ہے اس کے علاوہ چئیرٹی کمیشن اتھارٹی، ڈی ڈی اوز ترمیمی بل، بلڈنگ کنٹرول اینڈ ٹاون پلاننگ بل، کمرشل کورٹس، انڈسٹریل بل، لیبر قوانین، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ قوانین کو جامع بنایا گیا ہے، پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے ہدایت کی کہ انتظامی محکمے قوانین سے متعلق زیر التواء امور کو ترجیح بنیادوں پر نمٹائیں پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے محکمہ قانون (لیجیسلیشن سیکشن) کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری شوکت علی ملک کی پیشہ ورانہ کارکردگی کو سراہا۔