وزیراعلیٰ بلوچستان نارتھ بلوچستان کے لیے چار سوارب روپے پیکیج کا اعلان کریں گے، محمد خان طور اوتمانخیل
لورالائی (ڈیلی گرین گوادر) پارلیمانی سیکرٹری برائے انڈسٹریز حاجی محمد خان طور اوتمانخیل نے بلوچستان عوامی پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مارچ کے اوائل میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبد القدوس بزنجو ہماری دعوت پر لورالائی میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کریں گے اور یہاں نارتھ بلوچستان کے لیے چار سو ارب روپے پیکیج کا اعلان کریں گے۔ جلسہ عام میں بارکھان، کوہلو، زیارت، دکی،ژوب، شیرانی، موسیٰ خیل اور لورالائی کے اراکین اسمبلی،وزراء اور کارکن بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ دیگر اضلاع سے بھی بلوچستان عوامی پارٹی کے کارکن اور عہدیدار شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انقلابی پیکیج چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبد القدوس بزنجو، صوبائی وزراء حاجی نور محمد دمڑ، مٹھا خان کاکڑ، سردار مسعود خان لونی اور ہماری کوششوں سے منظور ہوا ہے۔ ا نہوں نے کہا کہ اس پیکیج میں تعلیم، صحت، مواصلات، زراعت، ڈیمز اور دیگر اہم شعبوں کے لیے پراجیکٹس شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پشتون بیلٹ کے اضلاع کی معیشت کا دارومدار زراعت پر ہے۔ زراعت پچھلے چند عرصے سے مختلف وجوہات کی بنا پر مشکلات کا شکار ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ زراعت کو ترقی دی جاسکے۔ انہو ں نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کے لیے ہم نے ایک خطیر رقم خرچ کی مگر بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح دن بدن نیچے جارہی ہے اس لیے پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ بارانی پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے ڈیمز بنائے جارہے ہیں۔ موجودہ حکومت صوبے کے تمام علاقوں میں بلا امتیاز کام کررہی ہے۔ پورا صوبہ ایک قوم کی مانند ہے اور بلاتفریق حکومتی اور اپوزیشن بینچوں کے اراکین کو فنڈز دیے جارہے ہیں۔بلوچستان عوامی پارٹی او اتحادی حکومت عوام کے مسائل سے آگاہ ہے اور عوام کو درپیش مشکلات کو حل کرنے لیے لیے سنجیدہ اقدات اٹھارہی ہے۔ زندگی کی بنیادی ضروریات جیسے تعلیم صحت اور روزگار کی فراہمی کے لیے وزیر اعلیٰ اور تمام کابینہ اراکین ایک پیج پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نارتھ بلوچستان پیکیج کی منظوری میں پاک فوج اور دیگر متعلقہ اداروں نے خصوصی دلچسپی لی ہے جس پرہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ان کے تعاون کے بغیر پیکیج کی منظوری ناممکن تھی۔ انہوں نے مذید کہا کہ موجودہ حکومت نے وفاق سے جتنے منصوبے بلوچستان کے لیے منظور کروائے ہیں اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی اور یہ سب بلوچستان عوامی پارٹی کے پلیٹ فارم سے ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا مطالبہ ہے کہ اس فنڈ کو آبادی کے بجائے رقبے کی بنیاد پر دیا جائے کیوں کہ ماضی میں قوم پرستوں اور مذہب پرستوں نے ہمارے اضلاع کے عوام کے ساتھ ناروا سلوک کیا ہے اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہماری آبادی کو کم ظاہر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ لورالائی کے لیے زرعی کالج یا انجینئرنگ یونیورسٹی منظورکروائیں گے اور اس مقصد کے لیے میں زمین بھی مختص کروں گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ماضی میں قوم پرستوں اور مذہب پرستوں نے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی جس کی وجہ سے عوام ان سے خائف اور بے زار ہیں اور وہ بلوچستان عوامی پارٹی کا ساتھ دے رہے ہیں۔ بلوچستان عوامی پارٹی اپنے منشور پر عمل پیرا ہے اور عوام کو روزگار، تعلیم اور صحت کی فراہمی کے لیے اپنی ہر ممکن کوششیں کررہی ہے۔ بے روزگار نوجوانوں کے لیے ہزاروں خالی آسامیوں کو میرٹ پرپر کیا جارہا ہے جس سے عوام کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات وقت پر ہوں گے۔ حلقہ بندیوں کا کام مکمل ہوچکا ہے صرف اعتراضات باقی ہیں جس کے بعد بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان ہوگا۔ بلدیاتی انتخابات سے اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہوتے ہیں اور عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہوتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں گورنر راج کی باتیں صرف افواہیں ہیں۔ چند مٹھی بھر عناصر یہ افواہیں پھیلا رہے ہیں۔ ان کا قلعہ قمہ ہوچکا ہے۔ ہم اس پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان خراب کرنے میں را، موساد، خاد،سی آئی اے ملوث ہیں۔ افغانستان کے ساتھ ہمارا وسیع بارڈر موجود ہے وہاں پہلے دہشت گردوں کی پنا گاہیں تھیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں۔ پارٹی کے انتخابات مکمل ہیں یہ پارٹی شخصیات پر نہیں بلکہ عوام کی خدمت کے عزم کے ساتھ میدان میں موجود ہے۔اس وقت پارٹی کے چوبیس ممبران صوبائی اسمبلی ہیں اور انشاء اللہ آئندہ الیکشن میں اس تعداد کو تیس تک لے جانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان، وزیر اعلیٰ میر عبد القدوس بزنجواور چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کا انتہائی مشکور ہوں جنہوں نے اس پیکیج کے حوالے سے ہرممکن مدد کی۔ انہوں نے لورالائی کے معتبرین اور عوام سے اپیل کی کہ وہ اس جلسہ عام میں بھرپورشرکت کریں۔ انہوں نے بلوچستان عوامی پارٹی کے کارکنوں اور عہدیداروں کو تاکید کی کہ وہ بلدیاتی انتخابات کے لیے تیار رہیں اوردن رات ایک کرکے محنت کریں۔ پریس کانفرنس کے دوران بلوچستان عوامی پارٹی کے عہدیدار اور کارکن بڑی تعداد میں موجود تھے۔