حکومت تمام سرکاری محکموں میں بھرتیوں کے عمل میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنائے گی،وزیراعلیٰ بلوچستان

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعلیٰ نے عوامی اقدامات کے تسلسل کو جاری رکھنے،صوبے میں یکساں ترقی اور خوشحالی کے عمل کو برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے اور حکومتی امور کی بروقت انجام دہی کیلئے ہر پندرہ دن کے بعد صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد کرنے کے فیصلہ کیا ہے وزیراعلیٰ کی صدارت میں منگل کے روز ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں لینڈ ریکارڈ کو ڈیجیٹل طریقہ کار سے محفوظ بنانے، پٹوار کے نظام کو مرکز ِ سہولیات میں تبدیل کرنے کیلئے کابینہ نے لینڈ ریونیو ایکٹ 1967اور ای اسٹمپ رول 2021میں ترامیم کی منظوری دیدی جس کے تحت جو بھی شخص اراضی کی خریدوفروخت کرے گا وہ براہ راست مرکز سہولیات کی خدمات سے استفادہ کرسکے گا۔ کابینہ نے صوبے میں جنگلات کو تحفظ دینے، جنگلی حدود میں تجاوزات کے خاتمے جنگلات اور جنگلی حیات کی حفاظت کیلئے فورس قائم کرنے اور جنگلات اور جنگلی حیات کو نقصان پہنچانے والوں پر سزائیں اور جرمانے عائد کرنے کیلئے ڈرافٹ بلوچستان فاریسٹ ایکٹ 2021کی منظوری دیدی جو سابقہ فاریسٹ ایکٹ 1927اور بلوچستان فاریسٹ ریگولیشن 1890کی جگہ لیتے ہوئے پورے بلوچستان میں یکساں طور پر لاگو ہوگا۔ کابینہ نے بلوچستان سمندری ماہی گیری رولز 1971میں ترمیم کی بھی منظوری دیدی۔ مذکورہ ماہی گیری رول میں ترمیم کا مقصد ماہی گیروں کے ماہی گیری کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ کابینہ نے محکمہ مواصلات کے 361 معطل ملازمین کی بحالی کی اصولی منظوری دیدی جبکہ کابینہ نے محکمہ مواصلات میں قواعدوضوابط سے ہٹ کربھرتی کرنے والے مجاز حکام کے خلاف کاروائی کرنے کی منظوری بھی دی۔ کابینہ نے صوبے کی قدیم تہذیب و ثقافت اور تمدن کو محفوظ کرنے اور آثار قدیمہ کے ریکارڈ کو بہتر تحفظ دینے کیلئے بلوچستان آثار قدیمہ کے رولز 2021مرتب کرنے کی منظوری دیدی کابینہ نے موٹر وہیکل آرڈرننس 1965رول 1969کے تحت مال بردار گاڑیوں کی کیرج کنٹریکٹ فیس میں اضافے کی منظوری دیدی۔ کابینہ نے صوبے کے کسانوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کیلئے صوبے کے کسانوں کی رجسٹریشن کے عمل کے ذریعے کسانوں کو کسان کارڈ کے اجراء کی باقاعدہ منظوری دیدی اسی طرح سے کابینہ نے ربیع کی فصل2021-22کے لئے کسانوں کو مصنوعی کھاد پرسبسڈی دینے کی بھی منظوری دیدی۔ کابینہ نے بلوچستان لوکل گورنمنٹ ایکٹ2010 الیکشن رولز 2013میں ناگزیر اصلاحات اور ترامیم کی منظوری دیدی۔ کابینہ نے رئیسانی روڈ کی ارباب کرم خان روڈ تا سبزل روڈ توسیعی منصوبے کی منظوری بھی دیدی۔ جبکہ کابینہ نے ائرپورٹ روڈ کوئٹہ کے دورویہ توسیعی منصوبے کیلئے لینڈ ایکوزیشن کی منظوری بھی دیدی۔ اس کے ساتھ ساتھ کابینہ نے ڈیرہ بگٹی، سنگسیلہ شاہراہ کی تعمیر کی منظوری بھی دیدی۔ کابینہ نے ہرنائی زلزلہ متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے زلزلے سے متاثرہ پراپرٹی کے معاوضوں کی ادائیگی کی منظوری بھی دیدی۔ صوبائی کابینہ نے سیس ایکٹ 2021سے بلوچستان بنیادی ڈھانچہ ڈویلپمنٹ اینڈ مینٹیننس کو مستثنیٰ کرنے کی منظوری بھی دیدی۔ کابینہ نے صوبے میں 18لاکھ سے زائد خاندانوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے صوبے بھر میں بلوچستان صحت کارڈ پروگرام کے آغاز کی منظوری دیدی جس کے تحت صوبائی حکومت نادرا کے تعاون سے صوبے بھر کے عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرے گی۔ کابینہ کو دی جانے والی بریفنگ میں بتایاگیا کہ متحدہ عرب امارات کے تعاون سے شیخ محمد بن زید النہیان انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی تعمیر مکمل ہوگئی ہے 120بستروں پر مشتمل ہسپتال میں امراض قلب کے علاج کی تمام جدید سہولتیں دستیاب ہونگی جس کا جلد افتتاح کرکے اسے مکمل فعال کردیا جائے گا۔ کابینہ نے بلوچستان ڈرگس ترمیمی بل 2021کی منظوری بھی دیدی۔ صوبائی کابینہ نے بلوچستان چیئریٹیز رجسٹریشن ریگولیشن اینڈ فسلیٹیشن ایکٹ 2019میں ترامیم کی منظوری بھی دیدی۔ کابینہ نے بلوچستان شاپس اینڈ اسٹیبلشمنٹ ترمیمی بل 2021اور بلوچستان فیکٹریز ترمیمی بل2021کی منظوری دیدی۔ان ترامیم کا مقصد صنعتی مزدوروں بالخصوص خواتین ورکرز کو کے کام کرنے کے بہترماحول، اجرت، صحت اور تعلیم جیسی بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ کابینہ نے بلوچستان میٹرنٹی بینفٹس بل 2021کی منظوری بھی دیدی اسی طرح سے کابینہ نے بلوچستان انڈسٹریل ریلیشنز بل2021کی بھی منظوری دیدی کابینہ نے آکڑہ کور ڈیم تا جیونی ٹاؤ ن واٹر ڈسٹریبوشن سسٹم کی اپ گریڈیشن کے منصوبے کی منظوری بھی دیدی۔ صوبائی کابینہ نے سیکرٹریٹ ملازمین کے ہاؤس ریکوزیشن کے حد میں اضافے کا جائزہ لینے کیلئے صوبائی وزراء پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دیدی۔ سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی، سیکرٹری خزانہ، اور سیکرٹری قانون کابینہ کمیٹی کی معاونت کریں گے۔ کابینہ نے کوئٹہ شہر میں ٹریفک کو بہتر طریقے سے رواں رکھنے اور کوئٹہ کے شہریوں کی سہولت کیلئے ختم کئے جانے والا ریڈ زون کے فیصلے کی توثیق کردی۔ کابینہ نے یونین کونسل راسکوہ میں چار ڈیلے ایکشن ڈیمز کی تعمیر کی منظوری دیدی کابینہ نے گندم خریداری برائے سال 2022کی پالیسی کی بھی منظوری دیدی۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تمام سرکاری محکموں میں بھرتیوں کے عمل میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کابینہ میں عوامی نوعیت کے فیصلے کئے جائیں گے جس کے نہ صرف صوبے کے عوام بلکہ مجموعی طور پر صوبے کی اجتماعی ترقی اور خوشحالی پر دور رس نتائج مرتب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پہلے دن سے ہی ہماری حکومت کی یہی کوشش رہی ہے کہ عوام دوست اقدامات اور عوامی نوعیت کے منصوبوں کے تسلسل کو بلا کسی تعطل و خلل جاری رکھتے ہوئے صوبے کے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے