غیر قانونی ٹرالرز کے خلاف تمام اداروں کو ملکی مفاد کی خاطر انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا،چیف سیکرٹری بلوچستان

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا کی زیر صدارت مکران میں غیر قانونی ٹرالرزکی روک تھام کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ قمر مسعود، سیکرٹری لاء اکبر حریفال، سپیشل سیکرٹری فنانس افضل خوستی، سیکرٹری فشریز بابر خان، ڈی جی لیوز، جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری منسٹری آف میری ٹائمز، سیکرٹری فشریز سندھ، ڈی جی پی ایم ایس اے،ڈی جی کوسٹ گارڈ، ڈائریکٹر ایف آئی اے، ڈی جی فشریز، ڈی سی گوادر اور دیگر متعلقہ حکام نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ اجلاس کو آگاہ کرتے ہوئے ماہی گیری کے نمائندوں نے بتایا کہ پچھلے کچھ عرصے سے مکران میں غیر قانونی ٹرالرز میں غیر معمولی کمی آئی جس سے ماہی گیروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تاہم گزشتہ کچھ عرصے سے ایک مرتبہ بلوچستان کے پانیوں میں دوبارہ غیر قانونی ٹرالرز نمودار ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے مقامی ماہی گیروں میں ایک مرتبہ بے چینی اور مایوسی دوڈ گئی ہے نمائندوں نے کہا کہ انہوں نے ذاتی طور پر کئی علاقوں کلمت اور کہپر میں سندھ کی طرف سے ٹرالرز دیکھے گئے ہیں۔ ڈی سی گوادر کیپٹن ریٹائرڈ جمیل بلوچ نے اجلاس کو بتایا کہ کلمت، اورماڑہ، سربندر اور کہ پر کے علاقوں میں غیر قانونی ٹرالرز کی آمد کے اطلاعات ہے تاہم کی تعداد پہلے سے کم ہے جبکہ ڈی جی فشریز نے اجلاس کو موجودہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ محکمہ فشریز کی طرف سے پیٹرولنگ جاری ہے تاہم کچھ ٹرالرز ابھی بھی چوری چپکے آرے ہیں اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مربوط کوارڈینیشن نہ ہونے کی وجہ سے غیر قانونی ٹرالرز کے خلاف ٹھوس بنیادوں پر کاروائی نہیں ہو پا رہی ہے، چیف سیکرٹری نے سیکرٹری فشریز اور ڈی جی فشریز کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان میری ٹائمز سیکورٹی ایجنسی اور کوسٹ گارڈ کے ساتھ کوارڈینیشن میں اضافہ کرے تاکہ غیر قانونی ٹرالرز کے خلاف بھرپور کارروائی ممکن ہوسکے، چیف سیکرٹری نے سیکرٹری فشریز کو ہدایت کی کہ فشریز ڈیپارٹمنٹ کے تمام پیٹرولنگ بوٹس کی مرمت کو فوری یقینی بنائیں،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر قانونی ٹرالرز کو مقامی افراد کی طرف سے تعاون فراہم کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور چیف سیکرٹری نے ڈائریکٹر ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ ان کے خلاف ایکشن لے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بلوچستان کے 750کلومیٹر وسیع سمندری ایریا کو سات زون پر تقسیم کیا جائے گا تاکہ سیکورٹی ایجنسیاں غیر قانونی ٹرالرز کے خلاف اپنی مقررہ ایریاز میں کارروائی کرسکے جبکہ مختلف سیکورٹی ایجنسیوں جن میں لیویز اور پولیس بھی شامل ہیں محکمہ فشریز کی طرف سے انہیں اختیارات تفویض کی جائے گی جس سے وہ ٹرالرز کے خلاف بھی کارروائی کرسکیں گے،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری بلوچستان نے کہا کہ غیر قانونی ٹرالرز کے خلاف تمام اداروں کو ملکی مفاد کی خاطر انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا کیونکہ وزیر اعظم نے خود اسے قومی مسئلہ قرار دے دیا ہے لہذا ہمیں اس سلسلے میں قومی جذبے کے ساتھ کام کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بلوچستان کے ماہی گیروں کے ساتھ کھڑی ہے اور انہیں کسی بھی صورت تنہا نہیں چھوڑے گی، چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ محکمہ فشریز میں بھرتیاں خالص میرٹ کی بنیاد پر کی جائے اور سیکرٹری فشریز حب میں جدید طرز پر فش اکشن ہال کی تعمیر کے لئے اس کا،PC-1 تیار کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے