ریاست کی عملداری چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا،وزیر اعلیٰ بلوچستان
(ڈیلی گرین گوادر)وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان میں 2013اور اس سے قبل کی نسبت حالات بہترہوئے ہیں،ریاست کی عملداری چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا دہشتگردی کے واقعات میں ملوث عناصر کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، امن و امان کی بہتری کے لئے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے کسی بھی قسم کی کوتاہی نہیں برتی جائیگی، صوبے میں ترقیاتی کام حکومت کی تبدیلی کے بعد متاثرہوئے تھے جنہیں اب اسے تیز کیا جارہا ہے ترقیاتی کاموں کو کسی صورت نہیں روکیں گے، یہ بات انہوں نے جمعہ کو تربت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے صوبائی حکومت اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے انہوں نے گزشتہ دنوں دشت کے مقام پر دہشت گردی کے واقعے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہمارے حوصلے بلند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تربت میں انکے دورے کا مقصد پاک فوج کے جوانوں کی شہادت پر فاتحہ خوانی کرنا اور تخریب کاری کے خلاف جنگ میں انکی حوصلہ افزائی کرنا ہے انہوں نے کہا کہ تخریب کار اپنے مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہونگے اور بلوچستان کے عوام دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے اپنے ریاستی اداروں کے ساتھ ہیں دہشت گردی کی ایسی کارروائیوں سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا بلکہ اس سے بلوچستان کے عوام کو بے تحاشا نقصان پہنچنے گا انہوں نے کہا کہ خدارا ہوش کے ناخن لیں اور بلوچستان کے عوام پر رحم کریں۔ انہوں نے کہا کہ تخریب کار عناصر اپنے مذموم مقاصد میں کبھی بھی کامیاب نہ ہونگے انہوں نے کہا کہ پولیس کو جدید اسلحہ سے لیس کرکے اسکی کارکردگی میں بہتری لائی جائے گی انہوں نے کہا کہ حکومت کی تبدیلی کے بعد ترقیاتی کاموں میں تعطل آیاتھا اب بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کو تیز کرنے کے لیے اقدامات کا آغاز اور اس حوالے سے فنڈز کے اجرا کا عمل شروع کردیا گیا ہے بلوچستان کے تمام علاقوں کی یکساں ترقی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے اور اس حوالے سے ہر ضلع میں ترقیاتی منصوبوں پر کام زور شور سے جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ ان ترقیاتی اقدامات سے بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی میں نمایاں اضافہ ہوگا انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں خالی آسامیوں کو پر کیا جارہا ہے تاکہ بے روزگاری کے خاتمے کو ممکن بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 کے بعد بلوچستان میں کافی بہتری آئی ہے اور تمام علاقوں میں تعلیمی ادارے دوبارہ کھل گئے ہیں انہوں نے اساتذہ اور ڈاکٹروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں خدمات سر انجام دیں تاکہ شہری علاقوں کے ساتھ ساتھ دہی علاقوں میں بھی تعلیم اور صحت کی خدمات بلا کسی تعطل و خلل پہنچائئ جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں برطرف ٹیچروں کی بحالی کے حوالے سے اقدامات کیے جارہے ہیں اور محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کو ان کی دوبارہ تعیناتی کے حوالے سے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔انہوں نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قوانین میں ضروری ترامیم کے بعد بہت جلد بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جائے گا انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ مئی کے مہینے میں بلدیاتی انتخابات مکمل کیے جائینگے تاکہ نچلی سطح پر اختیارات عوام کو منتقل ہوسکیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بلوچستان کی پسماندگی کے خاتمے کے لیے انتہائی سنجیدگی سے کام کررہی ہے تاکہ تمام حکومتی ممبران کے ساتھ ملکر بلوچستان کی ترقی کے لیے مشترکہ طور پر کام کرسکیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں تمام غیر ضروری چیک پوسٹیں ختم کردی گئی ہیں تاکہ عوام کو تکلیف نہ پہنچے اور انکی عزت نفس مجروح نہ ہو امید ہے کہ عوام بھی حکومت سے تعاون کریں گے۔