ایم کیو ایم کارکن کی موت پولیس تشدد سے نہیں دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی، سعید غنی

کراچی(ڈیلی گرین گوادر) وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے احتجاج کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ گزشتہ روز کراچی میں ایم کیو ایم کے کارکن کی موت پولیس کے تشدد سے نہیں بلکہ ’دل کا دورہ‘ پڑنے سے ہوئی۔

گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاوس کے باہر ایم کیو ایم کی جانب سے حال ہی میں منظور کیے گئے بلدیاتی قانون کے خلاف دھرنا دیا گیا، جہاں پولیس نے مظاہرین کومنشتر کرنے کے لیے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا تھا جس کے باعث متعدد بچے اور خواتین زخمی ہوئے تھے۔واقعے میں زخمی ہونے والے ایم کیو ایم کے رکن صوبائی صداقت حسین سمیت 3 افراد کو جناح پوسٹ گریجویٹ ہسپتال (جے پی ایم سی ) منتقل کیا گیا تھا، ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ واقعے میں ان کا اسلم نامی کارکن دوران علاج دم توڑ گیا ہے۔تاہم وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس کے دوران یہ دعویٰ مسترد کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں موصول ہونے والی اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسلم کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا ہے، انہیں پہلے کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز پھر این آئی سی وی ڈی منتقل کیا گیا تھا‘۔ان کا کہنا تھا کہ مزید تحقیقات سے ہمیں معلوم ہوا کہ تشدد کے باعث زخمی ہونے والے اسلم نامی کسی بھی شخص کو کسی بڑے سرکاری ہسپتال منتقل نہیں کیا گیا اور جناح ہسپتال میں اس طرح سے کوئی جاں بحق نہیں ہوا۔

انہوں نےکہا کہ اب تک کی معلومات کے مطابق ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے جس کے مطابق کسی شخص کی جان گئی ہو، میں اسلم صاحب کے خاندان سے یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ ان کا پوسٹ مارٹم کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ حکومت پر لگائے گئے الزام کی تصدیق ہوسکے۔وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کل کے احتجاج کے باعث پی ایس ایل کی ٹیمیز نیشنل اسٹیڈیم نہیں جاسکیں، ایم کیو ایم کا احتجاج پی ایس ایل کی وجہ سے روکا گیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے