ملازمین کی برطرفی سے نہ صرف ایک فرد بلکہ ایک خاندان معاشی مسائل کا شکار بنتا ہے، سردار بابر موسی خیل
کوئٹہ(ڈیل گرین گوادر) اسپیکر بلوچستان صوبائی اسمبلی کے رولنگ کی روشنی میں بلوچستان انسٹیٹیوٹ فار نیفرالوجی اینڈ یورولوجی ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے بلوچستان صوبائی اسمبلی کے ممبران کو کنٹریکٹ ملازمین کی برطرفی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر خان موسی خیل نے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر صحت سید احسان شاہ، اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈووکیٹ، مشیر برائے لیبر اینڈ مین پاور نوابزادہ گہرام بگٹی۔ اختر حسین لانگو، نصراللہ خان زیرے اور احمد نواز بلوچ نے شرکت کی۔ اجلاس میں ہسپتال کے کنٹریکٹ ملازمین کی برطرفی کے حوالے سے تفصیلی بحث کی گئی۔ دوران اجلاس ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ ملازمین کی برطرفی سے نہ صرف ایک فرد بلکہ ایک خاندان معاشی مسائل کا شکار بنتا ہے۔ جن ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے انھوں نے ادارے میں کئی سال خدمات سرانجام دیں ہیں۔ لہذا ان ملازمین کو بحال کیا جائے اس دوران اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہمیں چیف ایگزیکٹو صاحب کی قابلیت پر کوئی شک نہیں لیکن ملازمین کی بحالی پر چیف ایگزیکٹو کردار ادا کریں۔ چیف ایگزیکٹو نے ممبران کو بریفنگ دیتے ہو ئے کہا کہ چونکہ کچھ ملازمین قانونی راہ اختیار کی اسلئے ان کے مسلے پر کوئی فیصلہ نہیں کر سکے اب جب ممبران اسمبلی انھیں بحال کروانا چاہتے ہیں تو مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیونکہ یہ ملازمین بھی ہمارے بچے ہیں۔ صوبائی وزیر صحت سید احسان شاہ نے کہا کہ میں تمام ممبران اسمبلی کو مدعو کرتا ہوں کہ وہ کوئٹہ کے تمام ہسپتالوں میں میرے ساتھ آجائیں۔ ہم ممبران کے ساتھ ہسپتالوں کا دورہ کرینگے اور ممبران اسمبلی کے تجاویز پر ہسپتالوں میں بہتری لائینگے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ان برطرف ملازمین کو بحال کیا جائے گا لیکن ان ملازمین نے ہسپتال کے نظم ونسق کا خیال رکھنا ہے۔ اجلاس میں شریک تمام ممبران نے اس بات پر اتفاق کیا۔